اسلام آ باد ( رانا غلام قادر ) قومی اسمبلی کے اجلاس میں سنی اتحاد کونسل نے مسلسل تیسرے روز بھی احتجاج جا ری رکھا، لیگی ممبران نے نواز شریف اور شہباز شریف کے سامنے حفاظتی حصار بنا ئے رکھا جبکہ عبد القادر پٹیل اور آ غا رفیع اللہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے سامنے حفاظت کیلئے کھڑے رہے۔شہباز شریف کی گھنٹہ بھر سے زائد تقر یر کے دوران آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بھی ڈیسک بجا کر انہیں داد دیسپیکر ڈا ئس کے سامنے ان کے احتجاج کے دوران مسلم لیگ ن کے ممبران نے بھی مقابلے میں نعرے بازی کی جس سے کشیدگی کی فضا بن گئی، شیر افضل مروت کی مسلم لیگ ن کی خواتین ارکان سے تکرار کے موقع پر سپیکر ایاز صادق نے ہدایت کی کہ ممبران فاصلہ بر قرار رکھیں،شہباز شریف جب قائد ایوان منتخب ہوگئے تو انہوں نے بڑے بھائی اور پارٹی قائد نواز شریف سے کہا کہ آپ قائد ایوان کی نشست پر بیٹھیں لیکن نواز شریف نے انہیں ہدایت کی کہ آپ قائد ایوان کی نشست پر بیٹھیں،نواز شریف کے اصرار پر وہ بیٹھ گئے، اس سے قبل ان کی کا میابی کا اعلان ہوا تو انہوں نے نواز شریف کو گلے لگایا ، اس کے بعد وہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی نشست پر گئے اور ان سے ملے،حکومتی ممبران نے انہیں نشست پر آ کر مبارکبا د دی۔سنی اتحاد کونسل کے رکن جمشید دستی نے شہباز شریف کی تقر یر کے دوران ان کی جانب پالش اور برش لہرایا، اس موقع پر چیری بلاسم کا نعرہ بھی لگا یا ، لیگی ممبران نے بھی گھڑی لہرائی ،لیگی ممبران کا محبوب نعر ہ گھڑی چور کا بن گیا جس پر فوکس کیا گیا۔ شہباز شریف نے اپنے خطاب میں بھی جب بجلی کے سر کلر ڈیٹ اور چوری کا تذکرہ کیا تو کہا کہ میں بجلی چوری کی بات کررہا ہوں گھڑ ی چوری کی نہیں۔