• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ای سگریٹ، تمباکو نوشوں کے خیالات انہیں سگریٹ نوشی چھوڑنے سے روک سکتے ہیں، سٹڈی

لندن (پی اے) ای سگریٹ کے بارے میں تمباکو نوشی کرنے والوں کے خیالات انہیں سگریٹ نوشی چھوڑنے سے روک سکتے ہیں۔ ایک سٹڈی کے مطابق ماہرین نے کہا ہے کہ وہ تمباکو نوش، جو سمجھتے ہیں کہ ویپس سگریٹ سے زیادہ نقصان دہ ہے، ان کا تناسب ہمیشہ سے زیادہ بدتر ہے۔ تحقیقی ماہرین نے کہا کہ تمباکو نوشی کے مقابلے میں ای سگریٹ کے نقصانات کے بارے میں غلط فہمیاں سگریٹ پینے والوں کو تمباکو نوشی ترک کرنے کی کوششوں سےروک سکتی ہیں۔ یہ بات اس وقت سامنے آئی جب انگلینڈ میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کے ایک بڑے نئے سروے کے تازہ ترین نتائج شائع ہوئے۔ انگلینڈ میں تقریباً 28393بالغ سگریٹ نوشی کرنے والوں سے نومبر 2014اور جون 2023کے درمیان ای سگریٹ کے بارے میں ان کے تاثرات کے بارے میں پوچھا گیا، ہر ماہ 1700افراد کا انٹرویو کیا گیا۔ جب یہ سروے 2014میں شروع ہوا تو صرف 11فیصد سگریٹ نوشوں کا خیال تھا کہ ای سگریٹ تمباکو نوشی سے زیادہ نقصان دہ ہیں اور 44فیصد نے اس خیال کا اظہار کیا کہ وہ کم نقصان دہ ہیں لیکن جریدے جے اے ایم اےنیٹ ورک اوپن میں شائع ہونے والی نئی تحقیق کے مطابق جون 2023تک وہ تناسب، جو ویپس کو زیادہ نقصان دہ سمجھتے تھے، دوگنا سے زیادہ ہو گیا اور ای سگریٹ کو کم نقصان دہ سمجھنے والے تناسب میں 40فیصد کمی واقع ہوئی۔ اکیڈمکس یونیورسٹی کالج لندن (یو سی ایل) کی جانب سے آئپسوس موری کے ذریعے کئے گئے سروے کے مطابق مجموعی طور پر گزشتہ موسم گرما میں تمباکو نوشی کرنے والوں میں سے تقریباً 57 فیصد کا خیال تھا کہ ای سگریٹ تمباکو نوشی کے مقابلے میں مساوی یا زیادہ نقصان دہ ہیں۔ سٹڈی کی مدت کے دوران نقصان کے تاثرات میں دو قابل ذکر تبدیلیاں آئیں جو کہ 2019میں پھیپھڑوں کی بیماری کے کیسز میں اضافے سے متعلق تھیں اور امریکہ میں ویپنگ (ایوالی) سے منسلک تھیں، بعد میں ان کا تعلق غیر قانونی ای سگریٹ میں آلودگی سے منسلک پایا گیا اور 2021میں برطانیہ میں ای سگریٹ استعمال کرنے والے نوجوانوں کی تعدادمیں اضافہ پایا گیا۔ یو سی ایل انسٹی ٹیوٹ آف ایپیڈیمولوجی اینڈ ہیلتھ کیئر کی مرکزی مصنفہ ڈاکٹر سارہ جیکسن نے کہا کہ اس بات کے اعلیٰ معیار کے شواہد موجود ہیں کہ ای سگریٹ تمباکو نوشی کو چھوڑنے میں مدد دے سکتی ہے اور یہ کہ بخارات تمباکو نوشی کے خطرات کا ایک بہت ہی چھوٹا حصہ لاتے ہیں لیکن انہوں نے مزید کہا کہ حیرت انگیز طور پر لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس حقیقت سے آگاہ نہیں ہے اور ان کا خیال ہے کہ بخارات کا استعمال صحت کے لئے تمباکو نوشی کے مقابلے میں مساوی یا زیادہ نقصان دہ ہے اور اس سے تمباکو نوشی کرنے والوں کی حوصلہ شکنی ہو سکتی ہے کہ وہ کم نقصان دہ پروڈکٹ پر جائیں۔چونکہ ہم نے 2021 کے اوائل سے برطانیہ میں ای سگریٹ پینےوالے نوجوانوں میں اضافہ دیکھا ہے، جو کہ مارکیٹ میں نئی ڈسپوزایبل الیکٹرانک سگریٹ کے متعارف ہونے سے منسلک ہے، ہم نے دیکھا ہے کہ تاثرات پہلے سے کہیں زیادہ بدتر ہوتے ہیں سگریٹ کے مقابلے میں ای سگریٹ کے زیادہ نقصانات کے بارے میں لوگوں کے تصورات اتنے ہی خراب ہیں، جتنے کہ وہ پہلے تھے۔ نتیجے کے طور پر تمباکو نوشی کرنے والوں کے ای سگریٹ کی طرف جانے کا امکان کم ہو سکتا ہے، دوہری استعمال کرنے والے (لوگ جو تمباکو نوشی اور ای سگریٹ دونوں استعمال کرتے ہیں) زیادہ دیر تک تمباکو نوشی جاری رکھ سکتے ہیں اور ای سگریٹ استعمال کرنے والے نوجوانم جنہوں نے کبھی باقاعدگی سے تمباکو نوشی نہیں کی، ہو سکتا ہے کہ تمباکو نوشی میں منتقلی سے منسلک کسی بھی خطرے کے بارے میں فکر مند نہ ہوں ای سگریٹ کے بارے میں غلط فہمیوں سے نمٹنے کی فوری ضرورت ہے تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ لوگ نیکوٹین کی مصنوعات کے بارے میں باخبر فیصلے کرنے کے قابل ہیں۔
یورپ سے سے مزید