کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘میں میزبان علینہ فاروق کے سوال شہباز شریف حکومت کی کابینہ کو ریٹ کریں؟ کے جواب میں تجریہ کاروں نے کہاکہ شہباز شریف کی کابینہ بری نہیں لیکن انقلابی بھی نہیں ہے.
نئی وفاقی کابینہ انیس بیس کے ساتھ نگراں حکومت اور پی ڈی ایم ون کی ایکسٹینشن ہے، پی ٹی آئی کی طرف سے سیاسی عدم استحکام کنٹرول کرنے کیلئے محسن نقوی کو وزارت داخلہ میں لایا جارہا ہے۔
پروگرام میں تجزیہ کار محمل سرفراز ،سلیم صافی ،فخر درانی اور ارشاد بھٹی نے اظہار خیال کیا۔
محمل سرفراز نے کہا کہ شہباز شریف نے زیادہ تر تجربہ کار لوگوں پر مشتمل چھوٹی کابینہ رکھی ہے جو اچھی بات ہے، افسوسناک طور پر وفاقی کابینہ میں صرف ایک خاتون شامل ہیں، معاشی بحالی کیلئے غیرمقبول فیصلوں کی ضرورت ہے اسی لیے وزارت خزانہ میں ٹیکنوکریٹ کو لگایاگیا ہے، محمد اورنگزیب سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہو کرمعاشی فیصلے کریں گے
وزیرتوانائی مصدق ملک کیلئے سب سے بڑا چیلنج گردشی قرضہ ہوگا، وزارت خارجہ میں ڈپلومیٹک شخص زیادہ بہتر ہوتا ہے جبکہ اسحاق ڈار مقبول فیصلے کرتے رہے ہیں،وزارت داخلہ میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے والے شخص کولگایا جاتا ہے، اس دفعہ بھی وزیرداخلہ کیلئے محسن نقوی کا نام ہے۔