کراچی ( اسٹاف رپورٹر) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود کو 22 فیصد برقرار رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ مہنگائی واضح طور پر کم ہونا شروع ہوگئی ہے پھر بھی اس کی سطح بلند ہے ، بیرونی جاری کھاتے کا توازن توقع سے زیادہ بہتر ثابت ہو رہا ،حقیقی جی ڈی پی کی نمو 2 تا 3فیصد کی حد میں رہے گی، آئندہ مہینوں میں بڑے پیمانے کی مینوفیکچرنگ میں بحالی متوقع ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے اپنے پیر کے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 22فیصدپر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیاہے۔بینک اعلامیہ کے مطابق فیصلے تک پہنچنے کے حوالے سے کمیٹی نے نوٹ کیا کہ گذشتہ توقعات کے مطابق مہنگائی مالی سال 24ءکی دوسری ششماہی میں واضح طور پر کم ہونا شروع ہوگئی ہے۔ تاہم کمیٹی نے نوٹ کیا کہ فروری میں تیزی سے کمی کے باوجود مہنگائی کی سطح بلند ہے اور اس کا منظرنامہ مہنگائی کی بلند توقعات کی بنا پر خطرات کی زد میں ہے۔ اس بنا پر محتاط طرز ِعمل درکار ہے اور ستمبر 2025ء تک مہنگائی کو 5-7فیصد کی حدود میں لانے کے لیے موجودہ زری پالیسی موقف قائم رکھنے کی ضرورت ہے ۔