کراچی(نیوز ایجنسی) ماحولیاتی آلودگی پر نگاہ رکھنے والے ادارے آئی کیو ایئر کے مطابق پاکستان سال گزشتہ دنیا کے تین سب سے زیادہ اسموگ زدہ ملکوں میں سے ایک رہا جس کی ہوا میں آلودگی عالمی ادارہ صحت کے معیارسے تقریبا 15 گنا زیادہ رہی دیگر دو ملک بھی جنوبی ایشیا ہی کے بنگلہ دیش اور بھارت ہیں جنہوں نے چاڈ اور ایران کی جگہ لی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہوا میں موجود پھیپھڑوں کو نقصان پہنچانے والے ذرات کی اوسط مقدار 2.5 مائیکروگرام فی مکعب میٹر (پی ایم) ہونی چاہیے جو 2023 میں بنگلہ دیش میں 79.9 پی ایم اور پاکستان میں 73.7پی ایم تک پہنچ گئی تھی۔پی پی آئی کے مطابق عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ یہ مقدار پانچ مائیکروگرام سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔