• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

5 ہزار بانڈز پر 24 کروڑ نکلے، گرفتار ڈیلر

کراچی(اسد ابن حسن) ایف ائی اے اسٹیٹ بینک سرکل کے ہاتھوں گرفتار مبینہ منی لانڈر اور پرائز بانڈ ڈیلر ملزم ساجد کاتیہ کی اعلی عدالت میں دائر پٹیشن کا تفتیشی افسر اسسٹنٹ ڈائریکٹ عبدالجبار میہندرو نے 7صفحات پر مشتمل جواب داخل کروا دیا ہے جس میں انتہائی دلچسپ اور چشم کشا انکشافات کیے گئے ہیں۔ دستاویزات میں تحریر کیا گیا ہے کہ ملزم ایک نجی کمپنی میں سوا لاکھ روپے ماہانہ کا ملازم ہے، مگر ساتھی ہی وہ دو بڑے مشہور مختلف نام کے ڈیپارٹمنٹل اسٹورز، ایک گارمنٹ فیکٹری اور ایک ٹیکسٹائل فرم میں بڑا حصہ دار ہے۔ اس کے پانچ ہزار408 بانڈز پر انعام نکلا جس کی مجموعی رقم تقریبا 24 کروڑ روپے رہی۔ اس کے بانڈز پر انعامات 2012 سے لے کر 2021 تک نکلے۔ اس کے مختلف بینکوں میں 16 اکاؤنٹس ہیں۔ اس کے اکاؤنٹس میں مجموعی طور پر ایک ارب 38 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی۔ اس کے1500 روپے والے بانڈ کی ایک ہی سیریل کے 444 بانڈز پر انعام نکلے۔ ملزم کے انعامی رقم صرف ایک بینک اکاؤنٹ میں جمع ہوئی۔ ملزم مبینہ طور پر غیر قانونی طریقے سے نان فائلر سے انعامی بانڈز خریدتا رہا جس سے قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان ہوا، وہ لوگوں کی بلیک منی کو وائٹ میں تبدیل کرتا تھا۔ ملزم کے قرعہ اندازی نمبر 85 میں 384 اور 86 میں 365 بانڈز پر انعام نکلے۔ اس حوالے سے تفتیشی افسر اسسٹنٹ ڈائریکٹر عبدالجبار مہندرو کا کہنا تھا کہ مذکورہ انکوائری بڑی باریک بینی سے گزشتہ برس جولائی سے جاری ہے۔ ملزم جس کمپنی میں ملازمت کرتا ہے اس کے مالک اور بینکوں کو بھی نوٹسز جاری کیے جا چکے ہیں۔
ملک بھر سے سے مزید