تُربت(نامہ نگار )آٹھ سالہ بچے صہیب خالد کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج کرنے پر انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آر او، ایس ایچ او اور مقدمے کے مدعی کو طلب کر لیا ، اور 4 اگست تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق معزز جج نے سی ٹی ڈی اہلکاروں سے یہ وضاحت طلب کی کہ ایک کمسن بچے کو دہشتگردی جیسے سنگین مقدمے میں شامل کرنے کی کیا قانونی اور معقول بنیاد ہے۔ بصورت دیگر عدالت نے سی ٹی ڈی اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دے دیا ہے۔ یاد رہے کہ صہیب خالد کو انسانی حقوق کے سرگرم رہنما گلزار دوست بلوچ کے کیس میں شریک ملزم قرار دیا گیا ہے۔