اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) وزیر اعظم شہباز شریف نے وزارت توانائی کو ہدایت کی ہے کہ وہ سوئی گیس کمپنیوں یعنی سوئی ناردرن اور سوئی سدرن کا مالیاتی آڈٹ کرے جو پبلک سیکٹر ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) کمپنیوں سے گیس کی سپلائی حاصل کر رہی ہیں لیکن (گیس یوٹیلٹیز) ادا نہیں کر رہیں۔ سوئی کی دونوں فرمز اپنے سسٹم میں مہنگی آر ایل این جی بھی استعمال کر رہی ہیں لیکن وہ پی ایس او (پاکستان اسٹیٹ آئل) کو ادائیگی کرنے میں بھی ناکام رہی جس کی وجہ سے سرکاری آئل مارکیٹنگ کمپنی کو لیکویڈیٹی بحران کا سامنا ہے۔ وزارت توانائی کے ایک سینئر عہدیدار نے دی نیوز کو بتایا کہ وزیر اعظم ایک ماہ کے اندر مالیاتی آڈٹ کا نتیجہ چاہتے ہیں جس کی وجہ سے گیس یوٹیلٹیز ای اینڈ پی کمپنیوں اور پاکستان اسٹیٹ آئل کو ادائیگی کرنے سے قاصر ہیں۔ پٹرولیم ڈویژن کے اعلیٰ حکام نے سوئی ناردرن اور سوئی سدرن دونوں کے مکمل مالیاتی آڈٹ کے لیے ایک آڈٹ فرم کے پی ایم جی کا انتخاب کیا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ کے پی ایم جی کو گیس کی قیمتوں سے متعلق اوگرا کے تعین اور ان پر عمل درآمد کو دیکھنے کا ٹاسک دیا جائے گا۔