پشاور (لیڈی رپوٹر)زرعی یونیورسٹی پشاور (اے یو پی) کے ملازمین گزشتہ دو ماہ سے تنخواہوں اور پنشن سے محروم ہیں، ملازمین نے گورنر اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور عید الفطر سے قبل ان کی تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں. یونیورسٹی کی آفیسرز ایسوسی ایشن کے صدر احسان اللہ کے مطابق عیدالفطر قریب ہے اور ملازمین مالی مسائل کا شکار ہیں. انہوں نے کہا کہ بارہا یقین دہانیوں کے باوجود ملازمین کو فروری کے مہینے کی تنخواہ نہیں دی گئی جبکہ مارچ ختم ہونے میں بھی چند دن باقی ہیں. انہوں نے کہا کہ اگر ملازمین کے مطالبات پورے نہ کئے گئے تو ملازمین احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے. یونیورسٹی حکام کے مطابق تنخواہوں کو پورا کرنے کےلیے ہر ماہ 150 ملین روپے درکار ہیں جب کہ پنشن کی تقسیم کے لیے اضافی 50 ملین روپے کی ضرورت ہوتی ہے. ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے ابھی تک 320 ملین روپے کی گرانٹ جاری نہیں کی ہے، جس سے یونیورسٹی کی مالی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ حکام کے مطابق یونیورسٹی اپنے اخراجات کا تقریباً 50 فیصد اپنے ہی پیدا کردہ محصولات سے پورا کرتی ہے،