برسلز(این این آئی)یورپی یونین میں سکونت اختیار کرنے کی کوشش کرنے والے تارکینِ وطن کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اِن میں بڑی تعداد افریقا سے تعلق رکھنے والوں کی ہے۔ دوسری طرف یورپی یونین نے ان کے خلاف مہم بھی تیز کردی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یورپی یونین نے نئے اقدامات کے ذریعے اس سیلاب کے آگے بند باندھنے کی کوشش کی ہے۔ قوانین میں تبدیلیاں کی جارہی ہیں اور نئے تارکینِ وطن کو کسی صورت برداشت نہ کرنے کی پالیسی اپنائی جارہی ہے۔یورپی یونین کے حکام نے کم و بیش 29 ہزار تارکینِ وطن کے لیے ان کے ملک سے ہٹ کر کسی اور ملک میں داخلے اور سکونت کے انتظامات کیے۔افریقا کے متعدد ممالک سے یورپی یونین کے رکن ممالک میں داخل ہونے کے لیے غیر قانونی تارکینِ وطن سمندر کی راہ بھی اپناتے ہیں۔ گنجائش سے زیادہ تارکینِ وطن سے لدی ہوئی کشتیاں ڈوبنے کے کئی واقعات ہوچکے ہیں مگر اِس کے باوجود لوگ باز نہیں آرہے۔ ایشیا، وسط ایشیا اور جنوبی امریکا سے بھی غیر قانونی تارکینِ وطن یورپی یونین میں داخل ہونے کی کوششیں اب تک جاری رکھے ہوئے ہیں۔