کراچی (نیوز ڈیسک) بھارتی فضائیہ نے حادثاتی طور پر پاکستان کی طرف فائر ہونے والے براہموس سپر سونک میزائل کے معاملے کی تفصیلات ظاہر کی ہیں۔ بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتیفضائیہ نے اس ضمن میں دہلی ہائی کورٹ میں بیان جمع کرایا ہے۔ یہ واقعہ 9؍ مارچ 2022ء کو پیش آیا تھا۔ اُس وقت براہموس میزائل نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور بالآخر پنجاب کے شہر میاں چنوں میں گر کر تباہ ہو گیا۔ پاکستان نے اپنی فضائی حدود کی ’’صریح خلاف ورزی‘‘ کی شدید مذمت کی تھی لیکن کوئی جوابی کارروائی کرنے سے گریز کیا تھا۔ بھارت نے میزائل فائر ہونے کو ’’تکنیکی خرابی‘‘ قرار دیتے ہوئے سرکاری سطح پر اپنی معذرت میں اس پورے واقعے کو انتہائی افسوس ناک قرار دیا تھا۔ بھارتی فضائیہ نے غلطی سے فائر ہونے والے اس میزائل کے حوالے سے اپنی رپورٹ شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنکشن باکس سے جڑے میزائل کے جنگی کنیکٹرز حادثاتی لانچ کا باعث بنے۔ رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ میزائل لیجانے والے کانوائے کے یونٹ کمانڈر میزائلوں کے جنگی کنیکٹرز کا کنکشن ختم کرنے میں ناکام رہا۔ بھارتی فضائیہ نے اعتراف کیا ہے کہ اس واقعے نے بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو متاثر کیا، واقعے میں ملوث تین فوجیوں کو برطرف کر دیا گیا ہے۔ بھارتی فضائیہ کی جانب سے یہ رپورٹ دہلی ہائی کورٹ میں ونگ کمانڈر ابھینو شرما کی طرف سے دائر کردہ درخواست کے جواب میں پیش کی گئی ہے۔ ابھینو شرما برطرف ہونے والے تین فوجیوں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے اس واقعہ کا ذمہ دار ایئر کموڈور اور اسکواڈرن لیڈر جے ٹی کورین کو قرار دیا ہے۔ تاہم، بھارتی فضائیہ نے ان کے الزام کی تردید کی اور کہا ہے کہ جے ٹی کورین اس واقعے کے ذمہ دار نہیں تھے۔ براہموس میزائل کا غلطی سے پاکستان پر فائر ہونے کے اس واقعے سے عالمی سطح پر تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔ امریکا نے بھارتی کی وضاحت کو قبول کیا تھا کہ میزائل غلطی سے فائر ہوا جبکہ چین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملکوں پر زور دیا کہ اس واقعے کی مشترکہ تحقیقات کی جائیں اور مستقبل میں غلط فہمی اور غلطی سے بچنے کا طریقہ تلاش کریں۔