کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پاکستان بار کونسل کے ممبر منیر احمد کاکڑ ایڈووکیٹ نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اور جسٹس منصور علی شاہ کو ججز خط از خود نوٹس کے بینچ سے الگ ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ججز کا وزیر اعظم اور وزیر قانون سے ملاقات کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہے۔ ججز کا خط ایگزیکٹو کی عدلیہ کے امور میں مداخلت کے خلاف ہے اور پھر ایگزیکٹو کے اختیار داروں سے ملاقات باعث تشویش ہے۔ یہاں جاری ایک بیان میں منیر احمد کاکڑ ایڈووکیٹ نے کہاکہ گزشتہ روز چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں اسلام آبادہائی کورٹ کے ججز کی اداروں کی عدالتی امور میں مداخلت کے خلاف از خود نوٹس پر تشکیل کردہ بینچ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس منصور علی شاہ کی جانب وزیر اعظم اور وزیر قانون سے ملاقات کی گئی ہے جو کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہے حالانکہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کا خط ایگزیکٹو کی جانب سے عدلیہ کے امور میں مداخلت کے خلاف ہے جبکہ دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس منصور علی شاہ ایگزیکٹو کے اختیار داروں سے ملاقات کررہے ہیں ایسے میں دونوں ججز کا بینچ کا حصہ رہنا سوالیہ نشان ہے لہذا دونوں ججز خود کو بینچ سے الگ کریں۔ انہوں نے کہاکہ جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی کا انکوائری کمیشن سے خود کو الگ کرنے اور اس کے ساتھ وضاحت واضح ہے اور ہونا چاہیے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ جو کسٹوڈین ہیں وہ اس آئینی مسئلے کا تدارک نہیں کررہے جس سے بہت سے سوالات اٹھ رہے ہیں۔