کراچی (نیوز ڈیسک) شام کے دارالحکومت دمشق میں اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے ایرانی قونصل خانے کی عمارت تباہ ہوگئی، حملے میں ایران کے کئی سفارت کار اور پاسدارانِ انقلاب کے سینئر کمانڈر محمد رضا زاہدی جاں بحق ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس حملے کے نتیجے میں پہلے ہی مشرق وسطیٰ کی سنگین صورتحال مزید بگڑنے کا اندیشہ ہے کیونکہ اس واقعے کے بعد ایران اور اس کے اتحادی ممالک اسرائیل کیخلاف تصادم کی راہ پر آ سکتے ہیں۔ حملے کے نتیجے میں قونصل خانے کی عمارت مکمل طور پر منہدم ہوگئی۔ سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی رپورٹ میں شامی وزیر داخلہ اور وزیر خارجہ کو ملبے کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ایران کی تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حملے میں 6؍ افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ شامی خبر رساں ایجنسی نے بتایا ہے کہ حملے میں کئی افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔ شامی وزیر خارجہ فیصل المقداد نے واقعے کی سخت مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ایسی کارروائیوں سے ایران اور شام کے درمیان تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے بیان میں واقعے کی سخت مذمت کی اور کہا ہے کہ غزہ میں ہونے والے جانی نقصانات اور اہداف کے حصول میں ناکامی کی وجہ سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا ذہنی توازن بگڑ چکا ہے۔