کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں میزبان علینہ فاروق کے سوال کیا تحریک انصاف کا چھ ججوں کے خط کے معاملہ پر فل کورٹ بنانے کا مطالبہ جائز ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ چھ ججوں کے خط کا معاملہ بہت سنگین ہے اس پر فل کورٹ بننا چاہئے، پی ٹی آئی کے مطالبات تو کبھی ختم نہیں ہوتے ہیں، پی ٹی آئی پارٹی آف ڈرامہ ہے، بنچ میں ایسے ججز بھی شامل ہیں جو ماضی میں اسٹیبلشمنٹ کیخلاف فیصلے دے چکے ہیں۔
پروگرام میں تجزیہ کار ارشاد بھٹی ،ریما عمر ،فخردرانی اور سلیم صافی نے اظہار خیال کیا۔
ارشاد بھٹی نے کہا کہ چھ ججوں کے خط کا معاملہ بہت سنگین ہے اس پر فل کورٹ بننا چاہئے، ہائیکورٹ کے 80فیصد ججز کہتے ہیں وہ اور ان کے خاندان غیرمحفوظ ہیں ، یہ ججز چھ مرتبہ اپنے چیف جسٹس عامر فاروق کے پاس گئے کیوں ان کی شکایات نہیں سنی گئیں، ججز سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے پاس بھی گئے کیا وجہ تھی انہیں نہیں سنا گیا، جسٹس (ر) تصدق جیلانی کو فل کورٹ اجلاس کے منٹس نہیں دیئے گئے.
تصدق جیلانی نے یہ بھی کہا کہ الزامات اور ٹی اوآرز میں بہت فرق ہے، چیف جسٹس فل کورٹ نہیں بناتے تو بنچ میں جسٹس منیب اور جسٹس عائشہ کو بھی شامل کرلیں، میری رائے میں چیف جسٹس کو بنچ میں نہیں ہونا چاہئے۔ریما عمر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے مطالبات تو کبھی ختم نہیں ہوتے ہیں، پی ٹی آئی پارٹی آف ڈرامہ ہے، جب تک وہ ڈرامہ نہیں کرتے ان کے سپورٹرز سرگرم نہیں ہوتے۔