• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم نے نرسریوں میں بچوں کی دیکھ بھال کے مفت منصوبے کی گنجائش نہ ہونے کا دعویٰ مسترد کردیا

لوٹن( شہزاد علی) وزیراعظم رشی سوناک نے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے کہ نرسریوں میں مفت نگہداشت کی ایک بڑی توسیع فراہم کرنے کی صلاحیت نہیں ہے کیونکہ ان کے سامنے یہ تحفظات ظاہر کیے گئے تھے کہ آیا یہ شعبہ بچوں کی آمد سے نمٹ سکتا ہے؟ وزیر اعظم نے بچوں کی دیکھ بھال کی مفت پالیسی پر شکوک و شبہات کا جواب دینے کیلئے انٹرویوز کا ایک سلسلہ استعمال کیا ہے جو اس ہفتے دو سال کے بچوں کے کام کرنے والے والدین کے لیے 15 گھنٹے کی مفت چائلڈ کیئر کے رول آؤٹ کے ساتھ شروع ہو رہی ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ہر ایک جو نرسری کی جگہ چاہتا ہے اگر عملہ کے ارکان وہاں نہ ہوں تو وہ اسے حاصل کر سکے گا انہوں نے کہا کہ سیکٹر میں صلاحیت بڑھانے میں وقت لگے لگا انہوں نے اس شعبے میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کام کرنے کی ترغیب دینے کی مہموں کی طرف اشارہ کیا، جس میں ابتدائی سالوں کے عملےکےلئے £1,000سائن آن بونس کے ٹرائلز اور ’’بچوں کا خیال رکھنے والے بہت سے سرخ فیتے کو کاٹنا‘‘ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیکھو، یہ واقعی ایک بہت بڑی تبدیلی ہے اور ہمیں اسے درست کرنے کے لیے وقت نکالنے کی ضرورت ہے، اس شعبے کو بڑھنے اور پھیلانے کے لیے وقت دینا ہوگا اور درحقیقت اسی لیے ہم اسے ایک طریقہ کار کے ساتھ کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر آپ دیکھتے ہیں، یہ کام کر رہا ہے سیکٹر میں عملے کی سطح میں اضافہ ہوا ہے اور زیادہ لوگ اس شعبے میں کام کر رہے ہیں اور جگہوں کی تعداد میں بھی پچھلے سال کے دوران اضافہ ہوا ہے۔ خیال رہے کہ چانسلر جیریمی ہنٹ کی جانب سے گزشتہ موسم بہار کے بجٹ میں بچوں کی دیکھ بھال کی پالیسی کا اعلان کرنے کے ایک سال بعد، ابتدائی سالوں کا شعبہ ایک گہرے ہوتے ہوئے بحران کا انتباہ دے رہا ہے، بہت سی نرسریوں کو بند ہونے کا سامنا ہے کیونکہ وہ اپنی کتابوں میں توازن پیدا کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔

یورپ سے سے مزید