اسلام آباد (فاروق اقدس) منشیات اسمگلنگ، سیاسی پناہ کیلئے آلہ کار یا معاملہ کچھ اور ؟ ڈیوٹی لگانے والے عملے کے ارکان انکوائری میں شامل ،حنا ثانی سوشل ماڈلنگ کرتی ر ہیں ،گلوکاری کی بھی شوقین ہیں ،قومی ایئر لائنز کی فضائی میزبان حنا ثانی جو کم وبیش ایک ہفتے سے کینیڈین تفتیشی اداروں کی تحویل میں ہیں انہیں اب امیگریشن کی ابتدائی تحقیقات کے بعد مقامی جیل میں منتقل کردیا گیا جہاں ان سے تفتیش کا دائرہ کار وسیع کردیا گیا ، حنا ثانی کے خلاف تحقیقات نے نئی صورت اختیار کرلی ، کینیڈین حکام نے ان سے متعلق مزید تفصیلات حاصل کرنے کیلئے پاکستان میں پی آئی اے کے حکام سے بھی رابطہ کیا ، متعلقہ معلومات حاصل کی جارہی ہیں ،اب وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے بھی اس کیس میں متحرک ہوگئی ہے اور اپنے طور پر تفتیش کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق تفتیش میں سرفہرست پہلو یہ رکھا گیا ہے کہ حنا ثانی اس سے قبل کتنی مرتبہ کینیڈا گئیں تھیں ان کی اس فضائی روٹ پر ڈیوٹی لگانے والے مجاز افسران کون کون تھے ؟کیا حنا ثانی کی کینیڈا کی پرواز پر ڈیوٹی لگانے کیلئے سفارش کرنے والے بھی کچھ لوگ تھے اس حوالے سے پاکستان میں پی آئی اے کے کچھ ملازمین کے نام سامنے آرہے ہیں دوسری طرف کینیڈا میں سیاسی پناہ حاصل کرنے والے پی آئی اے کے ملازمین جن میں نوکری سے نکالی جانے والی ایئر ہوسٹسز بھی شامل ہیں ان کے نام بھی لئے جارہے ہیں۔ اس سے قبل یہ خبریں بھی سامنے آئی تھیں کہ کینیڈین حکام نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی ایئر ہوسٹس حنا ثانی کے جوتوں سے آئس (منشیات) برآمد کی ہیں ابتدائی طور پر رہا کئے جانے کے بعد اب انہیں دوبارہ گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ۔ تاہم یہ خبر درست نہیں تھی اور مذکورہ ایئر ہوسٹس کو ابتدائی تفتیش میں ہی تحویل میں لینے کے بعد رہا نہیں کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق حنا ثانی کے پاس سے 10سے زیادہ افراد کے پاسپورٹ برآمد ہوئے ہیں جبکہ بین الاقوامی ٹریولنگ قوانین کے مطابق کوئی شخص کسی دوسرے کے پاسپورٹ کے ساتھ سفر نہیں کرسکتا، اتنی تعداد میں پاسپورٹ برآمد ہونے کے بعد اس حوالے سے بھی تفتیش کی جارہی کہ یہ پاسپورٹ کینیڈا لانے کا مقاصد کیا تھے اور اس سے کیا فوائد حاصل کئے جاسکتے تھے۔ ذرائع کے مطابق حنا ثانی معروف گلوکارہ کی عزیزہ ہیں، خود بھی سوشل میڈیا پر ماڈلنگ کرتی ہیں۔ کینیڈین سیکیورٹی سروس ایجنسی کی جانب سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ 28 مارچ 2024 کو پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن کی فلائٹ اٹینڈنٹ کو پیرسن انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر پڑتال کے لیے بھیجا گیا۔ جہاں ان کے ایک سوٹ کیس میں سے کینیڈین سیکیورٹی سروس ایجنسی کے 2 پورٹ اسٹیمپس برآمد ہوئے تھے۔