لندن (سعید نیازی/نیوزڈیسک) وزیراعظم رشی سوناک کی طرف سے 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ میں منعقد عید ملن میں وہ خود ہی شریک نہیں ہو ئے جبکہ رشی سوناک کی جانب سے سالانہ عید ملن تقریب اسرائیل کی حمایت کے باعث تنازع کاشکار ہوگئی ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم رشی سوناک کی طرف سے 10ڈاؤننگ اسٹریٹ میں منعقد عید ملن میں وہ خود ہی شریک نہیں ہو ئے جبکہ ایک روز قبل ان کے ترجمان نے کہا تھا کہ رشی سوناک عید ملن میں مسلمانوں کو خیرمقدم کیلئے منتظر ہیں۔ وزیراعظم کے آفس کے حکام نے بتایا کہ پیر کی شام ہاؤس آف کامنز میں ایران کے حوالے سے بیان دینے کے سبب وہ عید ملن میں شرکت نہیں کرسکے۔ واضح رہےکہ ڈاؤننگ اسٹریٹ میں عید ملن کی سالانہ تقریب کو اس سال مدعو کئے جانے والےمتعدد افراد نے برطا نیہ کی اسرائیل کے حوالے سے پالیسی کے سبب بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جبکہ تقریب کے انعقاد سے قبل فارن سیکرٹری لارڈ ڈیوڈ کیمرون نے بھی مدعو افراد سے اپیل کی تھی کہ وہ سیاسی اختلافات کو نظرانداز کرکے عید ملن میں شریک ہوں۔ رپورٹس کے مطابق عید ملن میں عام تہوار کی نسبت نصف افراد ہی شریک تھے جن میں اراکین پارلیمنٹ سمیت کوئی بھی بڑا نام نہیں تھا، جبکہ تقریب میں شریک بعض افراد فلسطین کے پرچم والے چھوٹے بیجز اور فلسطینی اسکارف کی طرز والے ریسٹ اور ہیئر بینڈ پہن کر شریک ہوئے۔ بڑی چیرٹیز کے نمائندہ بھی اس پارٹی سے دور رہے، چند شرکاء کا کہنا تھا کہ وہ بھی اس پارٹی میں آنے کے حوالے سے تذبذب کا شکار تھے اور انہوں نے اپنے خاندان کے افراد سے مشورہ بھی کیا۔ ایک خاندان نے کہا کہ انہیں پہلی مرتبہ ڈاؤننگ اسٹریٹ آنے کا موقع ملا جسے وہ کھونا نہیں چاہتی تھیں لیکن یہ بات واضح ہے کہ غزہ کی صورتحال کو نظراندازنہیں کیا جا سکتا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق بیرونس سعیدہ وارثی سمیت دو دیگر ٹوری اراکین پارلیمنٹ نے بھی عید ملن پارٹی کا بائیکاٹ کیا، ڈاؤننگ اسٹریٹ کی عید ملن پارٹی کا بائیکاٹ حکومت کی طرف سے اسرائیل کی حمایت کرنے کے سبب کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے سعیدہ وارثی نے غزہ کے تنازع کے سبب ہی 2014میں ڈیوڈ کیمرون کی کابینہ سے بطور فارن آفس منسٹر بھی استعفیٰ دے دیا تھا۔ ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ذرائع نے نجی طور پر عید ملن میں مہمانوں کے بائیکاٹ کے حوالے سے تشویش کا اظہار کردیا ہے تاہم 10ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ترجمان کے مطابق غزہ کے حوالے سے انسانی خدشات کو سمجھتے ہیں۔ترجمان کے مطابق مسلمانوں کے غزہ کے انسانی بحران پر تشویش کا احساس ہے، ہماری ترجیح کشیدگی کو خطے میں پھیلنے سے روکنا ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر بائیڈن کی طرف سے بھی رمضان میں منعقدہ افطار کی تقریب کا متعدد سرکردہ مسلمان شخصیات اورکمیونٹی ارکان نے بائیکاٹ کیا تھا۔