کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ عمران خان سعودی عرب کے بارے میں شیر افضل مروت کے بیان سے اتفاق نہیں کررہے مگر فوج کی قیادت کیخلاف اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں، پارٹی رہنماؤں کی اکثریت عمران خان سے اتفاق کرتی ہے، کچھ لوگ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مذاکرات کا راستہ نکالنا چاہتے ہیں مگر بانی پی ٹی آئی دلچسپی نہیں رکھتے، میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس بار بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں ”اب کی بار 400پار“ کے نعرے کے ساتھ جارہے ہیں،موجودہ صورتحال میں خدشات پیدا ہورہے ہیں کہ کیا بھارت اسی سنگل پارٹی اسٹیٹ کی طرف بڑھ رہا ہے جس کی طرف عالمی میڈیا اشارہ کررہا ہے، ماہر مشرق وسطیٰ امور کامران بخاری نے کہا کہ فی الحال ایران اور اسرائیل کے درمیان پیدا طوفان تھم گیا ہے آگے کیا ہوگا یہ کہنا مشکل ہے، بیک ڈور چینل سے امریکا، ایران اور اسرائیل کے درمیان بات چیت چل رہی تھی، اسرائیل کی طرف سے ایرانی حملے کا بہت ہلکا جواب آیا ہے، اسرائیل کی طرف سے میزائل یا ایئر کرافٹ استعمال کرنے کے شواہد نہیں ہیں، ایران اور اسرائیل متفق نظر آتے ہیں کہ معاملات کو بگاڑا نہ جائے، ایران میں معاشی بدحالی پر عوام میں غم و غصے کی لہر پائی جاتی ہے، وہاں سوچ ہے کہ ریاست عرب دنیا، حزب اللہ، حوثیوں، شام اور عراق میں اتنا زیادہ پیسہ خرچ کررہی ہے۔