اسلام آباد ( رانا غلام قادر ) چینی انجینئرز پر حملہ کی انکوائری کمیٹی نے گریڈ20 کے افسرآر پی او ہزارہ محمد اعجاز خان کو کلین چٹ دیدی، انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے محمد اعجاز خان کے خلاف انضباطی کا روائی نہ کرنے کی سفارش کردی تاہم وزیر اعظم شہباز شریف نے یہ سفارش مسترد کرتے ہوئے انضباطی کا روائی کی ہدایت کردی ہے۔سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن انعام اللہ خان دھاریجو کی جانب سے وزیر اعظم کو لکھے گئے مراسلہ میں اعجاز خان کی معطلی کے حکم پر نظر ثانی کی سفارش کی گئی چونکہ انکوائری کمیٹی نے قرار دیا ہے کہ اس معاملہ میں آر پی او کا کوئی قصور نہیں لہذا ان کی معطلی کا حکم واپس لے کرکوئی انضباطی کا روائی نہ کی جا ئے۔ تاہم دیگر تین پولیس افسروں کمانڈنٹ ایس ایس یو خیبر پختونخواہ اور پولیس سروس کے گریڈبیس کے افسر محمد ظفر علی ‘ ڈی پی او لوئر کو ہستان اور پولیس سروس کے گریڈ اٹھارہ کے افسر جمیل اختر اور ڈی پی او اپر کو ہستان ا محمد سلیمان کو چارج شیٹ کرنے کی سفارش کی گئی ۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ چینی انجئنرز پر حملہ کے بعد وزیر اعظم نے مذکورہ چاروں افسروں کو 120دن کیلئے معطل کر کے فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کا حکم دیاتھا۔وزیر اعظم آفس کے ذ رائع نے بتایا کہ وزیر اعظم نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور انکوائری کمیٹی کی سفارش سے اتفاق نہیںکیا اور حکم دیا ہے کہ چاروں افسروں کے خلاف انضباطی کا روائی کی جا ئے۔