مانچسٹر(ہارون مرزا)سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہےکہ پاکستان میں الیکشن کےبعد عدم استحکام بڑھا،حکومت کی اخلاقی اہمیت نہیں، ملک میں ضمنی الیکشن نہیں ریاستی دہشت گردی ہوئی، عوام ایک طرف اور اسٹبلشمنٹ ایک طرف ہے، جعلی حکومت مسائل حل نہیں کرسکتی، تفصیلات کےمطابق برطانیہ کے معروف بزنس مین انیل مسرت نے سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے اعزاز میں ایک پرتکلف ظہرانے کا اہتمام کیا ، جس میں لارڈ آف مانچسٹر یاسمین ڈار، ہارون کٹھانہ ، محمد افضل، ڈاکٹر سلیمان،ڈاکٹر ثاقب ، صاحبزادہ عامر جہانگیر، رانا عبد الستار کے علاوہ عمران خان کی ہمشیرہ روبینہ خان نے خصوصی طو رپر شرکت کی ،اس موقع پرمیڈیاسےگفتگوکرتے ہوئے اسدقیصر نےکہا کہ پی ٹی آئی اہل اور قابل لوگوں کو آگے لیکر آئے،ہم پارٹی کیلئے قربانیاں دیتے رہے ہیں اور آئندہ بھی ہم کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ، انہوں نے کہا کہ ہم مستحکم پاکستان کیلئے اپنا سب کچھ قربان کر دیں گے تاکہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے،پاکستان میں ہونیوالے ضمنی انتخابات پرگفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ملک میں ضمنی الیکشن نہیں ریاستی دہشت گردی ہوئی ،موجودہ حکومت کی اخلاقی اہمیت ہی نہیں،عوام ایک طرف اور اسٹبلشمنٹ ایک طرف ہے،الیکشن کے بعد استحکام آتا ہے مگر یہ پہلا الیکشن ہے جس کے بعد عدم استحکام بڑھا ہے،یہ اسمبلی ضیا الحسن کی مجلس شوریٰ سے بھی کمزور ہے جعلی حکومت ملکی مسائل حل نہیں کر سکتی،ملکی معیشت کے حالات خراب ہیں ،وزیرخزانہ کشکول لیکر دنیا بھر جا رہا ہے ، اسد قیصر نے مزید کہا کہ انتخابات کے دوران ہمیں جلسہ تک کرنےکی اجازت نہیں دی گئی ،ہمارے لوگوں کو اٹھایا گیا،پہلے کہا گیا سائفر کی حقیقت نہیں پھر اسی کیس پر بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو سزا دی گئی،عمران خان کوئی کمپرومائز کریں گے نہ ہی کسی کے دبائو میں آئیں گے ۔ پاکستان کو آزاد عدلیہ دیں گے ،ملک میں سویلین سپر میسی ہوگی۔