کراچی ( اسٹاف رپورٹر) کراچی میں تعینات ایرانی قونصل جنرل حسن نوریان نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو مکمل کرنے کے طریقے تلاش کررہے ہیں۔45سال سے پابندیوں کے باوجود ایران معاشی بحران کا شکار نہیں ہوا، ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ تاخیر کا شکارہونے کی وجہ بین الاقوامی دباؤ ہے، انہوں نے کہا کہ پائپ لائن منصوبہ عالمی پابندیوں کے ذمرے میں نہیں آتا،دونوں ممالک اس معاملے کا نکال رہے ہیں،ایرانی صدر کے دورہ پاکستان میں گوادر چاہ بہار پورٹ کے درمیان دوطرفہ تجارت تیز کرنے سمیت دیگر اہم معاشی امور پر پیش رفت ہوئی ہے، ہم اس منصوبے کو مکمل کرنے کیلئے پاکستان کے سیاسی عزم کو دیکھ رہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل حسن نوریان پیر کوکراچی پریس کلب کےدورے پر پہنچے اورکراچی پریس کلب کے صدر سعید سربازی، سیکریٹری شعیب احمد ، اراکین گورننگ باڈی اور سینئیر صحافیوں سے ملاقات کی ، سیکریٹری کراچی پریس کلب شعیب احمد نے معزز مہمان کو میٹ دی پریس میں خوش آمدید کہا اور تعارف کرایا، ایران کے قونصل جنرل کراچی حسن نوریان نے کہاہےکہ،ایرانی صدر کے دورہ پاکستان میں گوادر چاہ بہار پورٹ کے درمیان دوطرفہ تجارت تیز کرنے سمیت دیگر اہم معاشی امور پر پیش رفت ہوئی ہے،ہر مشکل وقت میں پاکستان اورایران ہر میدان اور مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے، پاکستان اور ایرا ن کے درمیان گہرے تاریخی اورثقافتی رشتے قائم ہیں، ایران پاکستان کا ایک قابل احترام اور برادر ہمسایہ ملک ہے،پاکستان اورایران کے درمیان دوستانہ تعلقات خطے کے مفاد کےلئے ضروری ہیں، ہرمشکل وقت میں دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کاساتھ دیاہے، ایران اورپاکستان جنوبی ایشیا میں تجارت کے اعتبار سے نمایاں حیثیت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایرانی صدر کا حالیہ دورہ پاکستان اہم تھا،میں پاکستانی حکومت کا شکر گزار ہوں کہ صدر ایران کے دورے پر بہترین انظامات کیے گئے،ایرانی صدرکے دورہ پاکستان میں ثقافتی ، سکیورٹی معاملات سمیت مسئلہ فلسطین پر گفتگو ہوئی ،فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی گئی،دونوں ملکوں کے مابین 10 ہزارڈالر امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری ،گیس پائپ لائن سمیت دیگر منصوبوں پر بات کی گئی،پاکستان ایران کے مابین فری ٹریڈ ایگریمنٹ سمیت دیگر کمیٹیوں پر بات ہوئی ،ایرانی صدر نے پاکستان کے صدر آرمی چیف وزیر اعظم، گورنرسندھ،وزیراعلی سندھ اوروزیراعلی پنجاب سے ملاقاتیں کیں اس دورے پر ایران کے اہم وزرا بھی صدر کے ہمراہ تھےایرانی صدر کے دورہ پاکستان میں گوادر چاہ بہار پورٹ کے درمیان تجارت کے فروغ سمیت دیگر اہم معاشی امور پر بات ہوئی،پاکستان ایران کے درمیان قیدیوں کے تبادلے پر بھی بات ہوئی،دونوں ملکوں نے دہشتگردی پر قابو پانے اور سیکورٹی تعاون پراتفاق کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایران پر اسرائیلی حملے کی پاکستان اور ایران نے مشترکہ طور مذمت کی ہے۔قونصل جنرل حسن نوریان کا کہنا تھا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ اہم ہے،بین الاقوامی دباؤ کی وجہ سے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ تاخیر کا شکارہوا، ایران گیس اور تیل کے ذخائر سے سرشار ہے،2009میں پاک ایران گیس لائن کا منصوبہ آئی پی آئی کے نام سے طے پایا جو ایران ، پاکستان اور انڈیا کا مشترکہ پراجیکٹ تھا ،انڈیا کے اس پراجیکٹ سے انکار کے بعد صرف ایران و پاکستان کے درمیان پراجیکٹ شروع ہوا ،انہوں نے کہاکہ 45 سال سے ایران پابندیوں کا شکار ہے، پابندیوں کے باوجود ایران معاشی و اقتصادی بحران کا شکار نہیں ہے، اس سے قبل صدر کراچی پریس کلب سعید سربازی، سیکریٹری شعیب احمد ، نائب صدر عبد الرشید میمن، جوائنٹ سیکریٹری محمد منصف اور اراکین مجلس عاملہ نے ایرانی قونصل جنرل کو سندھی ٹوپی، اجرک اور کلب کا سوینئیر پیش کیا۔