اسلام آباد (نمائندہ جنگ) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ وہ کیوں 9 مئی کے واقعات پر معافی مانگیں‘معافی تو ان سے مانگنی چاہیے‘ اگر بات نہیں کرنا چاہتے تو نہ کریں ، وہ تو ملک کے لیے بات چیت کا کہہ رہے ہیں‘ 2014کے دھرنے کی انکوائری کیلئے تیار ہوں‘ مجھے کمیٹی میں پیش کیا جائے ، تمام الزامات غلط ہیں۔ گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہو گی کہ مجھے انکوائری کمیٹی میں پیش کیا جائے ‘2014کے دھرنے کے حوالے سے مجھ پر جتنے الزامات لگائے گئے سب غلط ہیں۔ 2013 کا الیکشن آر اوز کا الیکشن تھا۔ نگران وزیراعظم کے فارم 47 کے حوالے سے بیان کے بعد وفاقی حکومت سے کیا مذاکرات ہو سکتے ہیں؟ صدر ، وزیراعظم ، وزیراعلیٰ پنجاب اور سینیٹ الیکشن فراڈ ہیں۔ ن لیگ کے لوگوں نے اپنے طور پر ہمیں بتا دیا تھا کہ جب تک قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس نہیں بنتا نہ الیکشن ہوں گے نہ نواز شریف واپس آئے گا۔ میرا آدھا خاندان فوج اور آدھا خاندان بیوروکریسی میں ہے۔ فوج ہماری ہے اور ہمیں فوج سے کوئی مسئلہ نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے 9 مئی کے حوالے سے قوم کے نام پیغام میں کہا ہے کہ 9 مئی کو فالس فلیگ آپریشن کے ذریعے تحریک انصاف کو کچلنے کی کوشش کی گئی۔ لندن پلان کا پہلا ہدف مجھے جیل میں ڈالنا ، دوسرا نواز شریف کے کیسز معاف کروانا اور تیسرا ہدف تحریک انصاف کو کرش کروانا ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان تحریک انصاف وفاق کی سب سے بڑی اور مقبول ترین جماعت ہے ۔