کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس اور پی ٹی آئی کے ردعمل سے لگتا ہے دونوں میں مکمل ڈیڈ لاک ہے، پارلیمان میں پی ٹی آئی کے لوگ موجود ہیں عمران خان پارلیمان کے ذریعے معاملات آگے چلائیں
نمائندہ جیو نیوز شبیر ڈار نے کہا کہ کمرۂ عدالت میں عمران خان کے چہرے پر غصہ عیاں تھا جبکہ خاصے پریشان بھی تھے، سینئر صحافی و تجزیہ کار عاصمہ شیرازی نے کہا کہ تحریک انصاف میں بہت زیادہ دھڑے بندی ہے، تحریک انصاف اس وقت بہت زیادہ تضادات کی شکار ہے
سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس اور پی ٹی آئی کے ردعمل سے لگتا ہے دونوں میں مکمل ڈیڈ لاک ہے جس کے کھلنے کا کوئی امکان نہیں ہے
پی ٹی آئی کا موقف سخت سے سخت ہوتا جارہا ہے دوسری طرف فوج کا موقف بھی واضح ہوگیا ہے، سیاسی جماعتوں کو آپس میں مذکرات کرنا چاہئے اس میں کوئی حرج نہیں ہے، پی ٹی آئی کے کچھ لیڈرز کا بھی موقف ہے کہ سیاسی جماعتوں سے بھی بات چیت ہونی چاہئے۔
سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو ریلیف دینا سیاسی قیادت کے ہاتھ میں ہے، انتخابات میں دھاندلی پر جیوڈیشل کمیشن کے بجائے پارلیمانی کمیشن بنایا جائے
حکومت اور اپوزیشن پارلیمانی کمیشن بنائے جو الیکشن کمیشن میں دائر شکایات کا جائزہ لے کر فیصلہ کرے، پارلیمان میں پی ٹی آئی کے لوگ موجود ہیں عمران خان پارلیمان کے ذریعہ معاملات آگے چلائیں،نمائندہ جیو نیوز شبیر ڈار نے کہا کہ کمرۂ عدالت میں عمران خان کے چہرے پر غصہ عیاں تھا جبکہ خاصے پریشان بھی تھے
عمران خان نے جج سے 190ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت ملتوی کرنے کیلئے کہا کیونکہ ان کے وکلاء اسلام آباد ہائیکورٹ میں مصروف ہیں، عدالت نے کارروائی روکنے سے انکار کیا تو عمران خان نے جج سے دلچسپ جملہ کہا کہ آپ واحد جج ہیں جو صحیح معنوں میں ٹرائل چلارہے ہیں، عمران خان مسلسل کمرۂ عدالت میں گھوم رہے تھے اور اپنے وکلاء سے گفتگو کررہے تھے۔