مظفرآباد(نما ئندہ جنگ) وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کیلئے ایک بار پھر مختلف دھڑوں نے سر جوڑ لیے۔ پی پی پی کے راجہ فیصل ممتاز راٹھور وزیراعظم کے مضبوط امید وار ہیں انہیں ن لیگ کی بھی حما یت حاصل ہے‘ وزیراعظم اپنی سیاسی ناؤ کو پار لگانے کیلئے جدوجہدکر رہے ہیں‘ وزیراعظم آزاد کشمیر نے عوامی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات کو ماننے اور ان سے مذاکرات کرنے کا بھی عندیہ دیدیا ہے ۔ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری محمد یاسین سابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کے ذریعے صدر آصف علی زرداری کو رام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ دوسری جانب پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل و وزیر بلدیات ودیہی ترقی راجہ فیصل ممتاز راٹھور ممبران اسمبلی کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ مضبوط امیدوار وزیراعظم کے طور پر سامنے آ چکے ہیں۔ مسلم لیگ نون آزاد کشمیر کے اندر سے بھی راجہ فیصل ممتاز راٹھور کو بھرپور حمایت حاصل ہے۔ ایک جانب پیپلز پارٹی آزاد کشمیر اپنا وزیراعظم لانا چاہتی ہے۔ جبکہ دوسری جانب مسلم لیگ ن آزاد کشمیر بھی اس دوڑ میں شامل دکھائی دیتی ہے۔ اس سب کے تناظر میں موجودہ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق اپنی سیاسی ناؤ کو پار لگانے کیلئے بھرپور طریقے سے مصروف جدوجہد دکھائی دیتے ہیں۔ اب اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا یہ تو وقت ہی بتائے گا مگر آنیوالے 48گھنٹے ریاست کیلئے انتہائی اہم دکھائی دیتے ہیں۔ انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق ریاست آزاد جموں و کشمیر میں ایک بار پھر سیاسی بساط بچھا دی گئی ہے۔ جس پر مہرے ادھر سے ادھر کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ کشمیر ہاؤس سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن چکا ہے جبکہ تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ کہلانے والا مظفرآباد ایک بار پھر تبدیلی کے نعروں سے گونج رہا ہے۔