• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

9 مئی کے بعد عدالت کے ذریعے عمران خطاب نہ کرسکے

اسلام آباد(رپورٹ :،رانا مسعود حسین ) 9مئی کے بعد عدالت کے ذریعے عمران خطاب نہ کرسکے ،ججز بالخصوص چیف جسٹس کے ریمارکس کے دوران جان بوجھ کر عمران خان کو نظر انداز کرتے ہوئے دیکھا گیا ، سوشل میڈیا پر وائرل تصویر کی تحقیقات شروع ، سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ذمہ داروں کا سراغ لگایا جارہا ہے۔

مخصوص ایجنڈے کے تحت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف غیر ملکی جائیدادوں کا جھوٹا اور بے بنیاد ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل میں بھجوانے کیلئے انکی اور انکے خاندان کی مختلف خفیہ اداروں سے مبینہ جاسوسی کروانے کے مبینہ ذمہ دار ،اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کو سپریم کورٹ میں ڈھائی تین گھنٹے کی سماعت کے دوران ایک لفظ بھی بولنے کی اجازت نہ دیکر اور کارروائی کی سوشل میڈیا پربراہ راست سماعت نشر نہ کرکے انکے9مئی2023کے بعد قوم سے عدالت کے ذریعے خطاب کا موقع نہ مل سکا۔

دوسری جانب عمران خان کو کیس کی ویڈیو لنک کے ذریعے کارروائی میں حاضری کے دوران متعدد بار ججوں بالخصوص چیف جسٹس کے ریمارکس کے دوران جیل میں جان بوجھ کر انہیں نظر انداز کرتے ہوئے بھی دیکھا گیاتھا عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل کی گئی جوانکے کسی ہمدرد نے کمرہ عدالت کے اندرنصب ملٹی میڈیا سکرین سے کھینچی تھی یہ عمل عدالتی ضابطہ کار کے تحت قابل تعزیر جرم ہے ۔

ذرائع کا کہناہے کہ اس پر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور عدالت میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ذمہ داروں کا سراغ لگایا جارہا ہے۔

جونہی عدالتی عملہ کو تصویر وائرل ہونے سے آگاہ کیا گیا تو سکرین پر انکی تصویر چھوٹی کردی گئی جس پر ذرائع کے مطابق بنچ کے رکن ایک جج نے اس حوالے سے ویڈیو لنک چلانے والے عملہ سے تفصیلات لیں۔

 اس کیس میں میڈیا ،وکلاء اور سیاسی کارکنوں کی دلچسپی اور رش کے پیش نظر دو مزید کمروں میں بھی ساؤنڈ سسٹم لگا کر سننے کی حد تک براہ راست کارروائی چلائی گئی ۔

اہم خبریں سے مزید