اسلام آباد(نمائندہ جنگ)وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ خوش آئند امر ہے کہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں چین پاکستان کا دیرینہ دوست اور ترقی میں اہم شراکت دار ہے ، بیرونی سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو ملک میں روزگار کی فراہمی، ملکی برآمدات میں اضافے اور معاشی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کیلئے حکومت ہر قسم کی معاونت فراہم کر رہی ہے۔ ان خیالات کا ظہار انہوں نے مشروبات بنانے والی بین الاقوامی کمپنیوں کے وفد سے گفتگو کے دوران وفد کے ارکان نے وزیرِ اعظم کی قیادت میں حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں پر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔وزیراعظم نے متعقلہ حکام کو بین الاقوامی کمپنیوں کی تجاویز پر مشاورت کے بعد انکے مسائل کا حل جلد پیش کرنے کی ہدایت کی۔ کوکاکولا پاکستان و افغانستان کے نائب صدر وولکان اونگُچ (Volkan Onguc)، محمد کھوسہ سی ای او پیپسی کو لا پاکستان و افغانستان کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔ادھرزیر اعظم شہباز شریف نے موذی امراض سے بچاؤ، بہبودِ آبادی اور صحت کے مسائل کے سد باب کیلئے ایک جامع منصوبے کے اجراء کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ جمعہ کے روز بین الاقوامی ماہرین کےبچوں کی نشونما میں کمی کے سدباب کیلئے بلا ئے گئے اعلی ٰسطحی اجلاس میں کیا گیا جو وزیر اعظم کی زیرصدارت ا سلام آباد میں ہوا۔ وزیر اعظم نے ا س مو قع پر ہدایت کی کہ بچوں کی نشو نما میں کمی پر قابو پانے کیلئے صوبوں کیساتھ مل کر قومی سطح پر پروگرام شروع کیا جائے،حکومت بچوں کی بہترین نشوونما کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرینگے ، وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومتوں کو پروگرام کے حوالے سے مشاورت میں شامل،موذی امراض کے سدباب اور انکے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے جامع پلان مرتب،آبادی میں اضافے کو روکنے کیلئے بھی ایک لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم کو عالمی بینک کی جانب سے پاکستان میں بچوں کی نشوونما کے حوالے سے اعداد و شمار پر مفصل رپورٹ پیش کی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان میں بچوں کی بڑی تعداد کو نشوونما کی کمی کا خطرہ لاحق ہے، بنیادی صحت کی ناکافی سہولیات، ضروری غذائی اجزاء کی کمی، آلودہ پانی کا استعمال، ناکافی صفائی ستھرائی اور نشونما کے حوالے سے آگاہی نہ ہونا بچوں کی نشوونما میں کمی کی بڑی وجوہات ہیں، سد باب کیلئے تجاویز سے بھی آگاہ کیا گیا۔علاوہ ازیں اجلاس کو ٹی بی، ہیپاٹائیٹس، ذیابطیس اور دیگر موذی بیماریوں کے حوالے سے بھی پاکستان کے اعداد و شمار پیش کئے گئے اور انکو روکنے کیلئے تجاویز پیش کی گئیں۔دریں اثناء صنعتی شعبے کو سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم نے ہدایت کی ہے کہ صنعتی شعبے کو درپیش مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر حل تلاش کیا جائے۔