• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر لاپتا، ابراہیم رئیسی مشرقی آذربائیجان میں ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس آرہے تھے، سلامتی کے لیے دعائیں

تہران / کراچی (نیوز ایجنسیز / نیوز ڈیسک) ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹر لاپتہ ہوگیا ، وہ مشرقی آذربائیجان میں ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس آرہے تھے، ان کے تحفظ اور سلامتی کیلئے دعائیں کی جارہی ہیں ، امدادی ٹیمیں پہنچ گئیں، پہاڑی علاقے میں شدید دھند سے دشواری، خامنہ ای نے سپریم کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا، وزیر خارجہ اور آذری گورنر بھی ساتھ ہیں، وزیر داخلہ احمد واحدی نے ہیلی کاپٹر اور صدر سے رابطہ منقطع ہونے کی تصدیق کردی۔ حادثہ ایرانی صوبے مشرقی آزربائیجان کے علاقے ورزاغان اور جولفا کے درمیان پیش آیا، ایرانی میڈیا کی غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ہیلی کاپٹر تلاش کرلیا گیا ، اس میں سوار لوگوں سے رابطہ ہوا ہے۔ ادھر سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، قطر ، کویت سمیت دیگر خلیجی ریاستوں ، ترکیہ ، روس ، آذربائیجان ، آرمینیا نے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش میں مدد کی پیشکش کردی ہے جبکہ یورپی یونین نے ایران کی درخواست پر ریپڈ رسپونس میپنگ سروس متحرک کردی تاکہ ہیلی کاپٹر کی تلاش کی جاسکے۔ ہیلی کاپٹر کی ہارڈ لینڈنگ کی جگہ پر شدید بارشوں ، دھند جاری ہے جس کی وجہ سے تلاش میں مشکلات ہیں ۔امریکی صدر بائیڈن کو محکمہ خارجہ نے حادثے پر بریفنگ دی ہے ۔   صدر مملکت آصف علی زرداری ، وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی سلامتی کیلئے دعاگو ہیں ۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے پاکستان میں ایرانی سفیر سے رابطہ کیا اور کہا کہ ایرانی صدر کیلئے دعاگو ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو ملک کے علاقے آذبائیجان کے پہاڑی علاقے میں حادثہ پیش آیا ہے جس کے بعد ہیلی کاپٹر اور اس میں سوار افراد کی تلاش جاری ہے۔ خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر نے مشرقی ایرانی آذربائیجان کے علاقے ورزاغان میں رف لینڈنگ کی جس کے بعد جائے حادثہ پر امدادی ٹیمیں روانہ ہو گئی ہیں۔حادثہ ورزاغان کے علاقے میں علاقے دزمر میں جنگلات سے بھرپور پہاڑی علاقے میں پیش آیا جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ابراہیم رئیسی ایران اور پڑوسی ملک آذربائیجان کی سرحد پر اپنے ہم منصب الہام الیوف کے ہمراہ ڈیم کے منصوبے کا افتتاح کرنے کے لیے گئے تھے اور وہاں سے واپسی پر ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا۔ایران کے وزیر داخلہ احمد واحدی نے کہا ہے کہ خراب موسم کی وجہ سے قافلے میں شامل ایک ہیلی کاپٹر نے ہنگامی لینڈنگ کی اور ہیلی کاپٹر سے رابطہ کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے قوم کے نام پیغام میں کہا کہ ایران کے عوام ملک کے بارے میں پریشان نہ ہوں اور امید ظاہر کی کہ ابراہیم رئیسی اور ہیلی کاپٹر میں سوار دیگر افراد بالکل ٹھیک ہوں گے۔ ایک اہم ایرانی سرکاری عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین عبداللہیان کی جانوں کو ہیلی کاپٹر حادثے میں خطرہ لاحق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اب بھی پرامید ہیں لیکن جائے حادثہ سے کو اطلاعات موصول ہو رہی ہیں وہ بہت تشویشناک ہیں۔ رپورٹس کے مطابق سخت موسمی حالات اور دھند کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو جائے حادثہ تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق جس ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا اس میں ایرانی صدر کے ساتھ ساتھ وزیر خارجہ حسین عامر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر ملک رحمتی اور کچھ مقامی اہم عہدیداران بھی سوار تھے۔ صدر کا قافلہ تین ہیلی کاپٹرز پر مشتمل تھا اور کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق جس ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا، ابراہیم رئیسی اسی میں سوار تھے جبکہ بقیہ دو ہیلی کاپٹرز باحفاظت لینڈ کر چکے ہیں جن میں ایرانی وزیر توانائی علی اکبر مہرابیان اور وزیر ہاؤسنگ و ٹرانسپورٹیشن مہرداد بازرپش موجود تھے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایران کی مسلح افواج کے سربراہ چیف محمد بغیری نے پاسداران انقلاب سمیت ملک کی تمام افواج کو مکمل سازوسامان کے ساتھ فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچنے کی ہدایت کردی ہے۔ حادثے کے بعد ایران کے نائب صدر محمد مخبر دیگر حکومتی اکابرین کے ہمراہ تبریز روانہ ہو گئے ہیں۔ یہ حادثہ ایرانی صوبے مشرقی آزربائیجان کے علاقے ورزاغان اور جولفا کے درمیان پیش آیا جو تبریز سے تقریباً 100 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور حادثے سے قبل ہیلی کاپٹر تبریز کی جانب ہی رواں دواں تھا۔ ایران کے سرکاری ٹی وی کی نشریات میں ہلال احمر کے رضاکاروں کو شدید دھند میں پہاڑی علاقے کی جانب رواں دیکھا جا سکتا ہے۔ ایرانی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ علاقے میں 40 ٹیمیں تعینات کردی گئی ہیں جو ہیلی کاپٹر اور اس میں سوار افراد کی کھوج کررہی ہیں۔ ابھی تک حادثے میں کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی بھی تصدیق یا تردید نہیں ہو سکی۔ اس کے علاوہ ابراہیم رئیسی کے آبائی علاقے اور ایران کے شہر مشہد میں امام رضا کے مزار پر عوام ان کی سلامتی کے لیے رات گئے تک دعائیں کرتے رہے۔ اتوار کو آذربائیجان کے صدر کے ہمراہ ڈیم کے افتتاح کے بعد تقریر میں ابراہیم رئیسی نے ایک مرتبہ پھر فلسطینیوں کے لیے ایران کی غیرمشروط حمایت کا اعادہ کیا تھا۔ ایرانی صدر نے کہا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ فلسطین مسلم دنیا کا سرفہرست مسئلہ ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ایران اور آذربائیجان کے عوام فلسطین اور غزہ کے عوام کی حمایت اور صہیونی حکومت سے نفرت کرتے ہیں۔ابراہیم رئیسی کے ایگزیکٹو نائب صدر حسن منصوری، جو تلاش کے علاقے میں ہیں، نے ایران کے خبر چینل کو بتایا کہ حادثے کے بعد، ان سے ایک مسافر اور ہیلی کاپٹر کے فلائٹ عملے نے رابطہ کیا۔انہوں نے کہا کہ صدارتی ہیلی کاپٹر کے حادثے کے امید افزا نکات میں سے ایک یہ ہے کہ ہیلی کاپٹر کے مسافروں میں سے ایک اور فلائٹ کے عملے سے رابطہ ہوا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حادثے کی شدت زیادہ نہیں تھی۔ ترکیہ سعودی عرب اور عراق نے ایران کی مدد کے لیے پیشکش کردی ہے ۔ سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے کہا ہے کہ ملک کی حکومت ایران کو ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے بھی کہا ہے کہ وہ ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے حادثے کی خبروں پر تشویش ہے۔ عراق نے بھی سرچ آپریشن میں ایران کی مدد کے لیے تیار ہونے کا اعلان کیا ہے۔ ایک بیان میں عراقی حکومت نے وزارت داخلہ، ہلال احمر اور دیگر متعلقہ اداروں کو ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن میں ایران کی مدد کرنے کا حکم دیا ہے۔ ترک وزارت خارجہ نے بھی کہا کہ وہ ہیلی کاپٹر حادثے پر دکھ اور افسوس کے ساتھ تعزیت کرتی ہے اور ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کی صحت کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتی ہے۔ادھر ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کے لیے یورپی یونین نے ’میپنگ سروس‘ فعال کر دی۔ یورپی یونین نے کہا ہے کہ اس نے ایران کی درخواست پر صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی تلاش میں مدد کے لیے اپنی میپنگ سروس، جسے ’کوپرنیکس‘ پکارا جاتا ہے، کو فعال کر دیا ہے۔ کوپرنیکس سسٹم ’سیٹلائٹ امیجری‘ کے ذریعے میپنگ کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ ایرانی ہلال احمر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کی خبریں درست نہیں ہیں اور لاپتہ ہونے والے ہیلی کاپٹر کی تلاش کی کوششیں ابھی تک کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔

اہم خبریں سے مزید