• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سائفر کیس، کیا محض معلومات دینا بھی جرم بنتا ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفرکیس میں بانی پی ٹی اور شاہ محمود قریشی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر ایڈووکیٹ جنرل اور سرکاری وکیل کو طلب کرتے ہوئے سماعت آج تک ملتوی کر دی۔ گزشتہ روز چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اپیلوں پر سماعت کی تو ایف آئی اے پراسیکیوٹر حامد علی شاہ نے دلائل دیئے کہ وزیر اعظم کی حیثیت سے آفیشل دستاویزات کو پبلک کیا گیا، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا کمیونیکیشن آف انفارمیشن کوئی جرم ہے؟، کیا محض معلومات دینا بھی جرم بنتا ہے؟ پراسکیوٹر نے کہا کہ جی ، وہ بھی جرم بنتا ہے ، بانی پی ٹی آئی کے اس عمل سے قومی سلامتی کو نقصان پہنچا ، بانی پی ٹی آئی کے دانستہ یا نادانستہ اقدام سے دیگر ممالک نے فائدہ اٹھایا ۔ سائفر کی معلومات صرف 9 لوگوں سے شیئر کی جاتی ہے۔ پہلا جرم یہ ہے کہ سائفر کو پبلک کیا۔ دوسرا یہ کہ سائفر کی کاپی سوشل میڈیا پر لیک کی گئی۔ تیسرا جرم ہے کہ سائفر پبلک کرنے سے خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچایا گیا ، چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ کی ساری باتیں مان لیتے ہیں ، صرف اتنا بتائیے جرم کیا ہوا ہے؟،کس بیرونی طاقت سے ہمارے تعلقات خراب ہوئے؟ پراسکیوٹر نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ ہمارے تعلقات خراب ہوئے ہیں ، چیف جسٹس نے کہا کہ کیا امریکہ نے ویزے بند کر دئیے ، طلبہ کے داخلے بند کر دئیے ، تجارت بند کر دی ، ایسا کچھ ہے؟
اہم خبریں سے مزید