پاکستان کے امپائر علیم ڈار نے کہا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پہلی بار تین پاکستانی امپائر فرائض سرانجام دیں گے۔
پی سی بی پوڈ کاسٹ میں علیم ڈار نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے سلیکٹ ہونے والے پاکستانی امپائرز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈی آر ایس ٹیکنالوجی سے میں نے خود کو آرام دہ محسوس کیا۔
علیم ڈار نے کہا کہ ایشیز سیریز کی امپائرنگ میں پریشرکم ہوتا تھا جبکہ پاکستان کے میچز میں پریشر زیادہ ہوتا تھا۔
امپائر احسن رضا نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں ڈی آر ایس سے لوگوں کے شکوک کافی حد تک کلیئر ہوگئے، بطور امپائر ڈی آر ایس ٹیکنالوجی کے بغیر تھوڑا بےچین محسوس کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی ڈومیسٹک میچ میں بھی پوری ٹیم اپیل کرتی ہے اور شک ہوتا ہے تو وہ ٹیکنالوجی دور کر دیتی ہے، میں ٹیکنالوجی کا مداح ہوں، جو شخص ذہنی طور پر مضبوط ہوتا ہے وہ ہی اچھا امپائر بنتا ہے، فیملی کی سپورٹ کے بغیر امپائرنگ نہیں کر سکتے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے امپائر آصف یعوب نے کہا کہ میرے لیے ورلڈ کپ پہلا بڑا ایونٹ ہے اور بہت پُرجوش ہوں، ورلڈ کپ میں نیوٹرل ٹیمیں ہونے کی وجہ سے پریشر کم ہوتا ہے جبکہ ہوم سیریز میں پریشر زیادہ ہوتا ہے۔
آصف یعقوب کا کہنا ہے کہ آئی سی سی ایلیٹ پینل میں جگہ بنانا میری خواہش ہے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے سلیکٹ ہونے والے ایک اور امپائر راشد ریاض نے کہا کہ کرکٹ کھیلتے وقت ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ امپائر بننا ہے، ورلڈ کپ میں امپائرنگ کے لیے سلیکٹ ہونے کی اُمید نہیں تھی۔
راشد ریاض کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ میں اپنا بہترین کرنے کی کوشش کریں گے، امپائرنگ کے دوران اپنی فیملی کو مس کرتے ہیں، پی ایس ایل نے جیسے کرکٹرز کے لیے مواقع پیدا کیے ویسے امپائرز کے لیے بھی مواقع پیدا ہوئے۔