کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سائفر کیس میں عمران خان کی بریت بنتی ہی نہیں تھی، سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ حکومت سمجھتی ہے عدت میں نکاح کیس میں بھی عمران خان بری ہوگئے تو القادر ٹرسٹ کیس میں پھنس جائیں گے، عمران خان کا فی الحال باہرآنا مشکل نظر آتا ہے، عمران خان کیخلاف نئے کیس بنانے کی بھی تیاریا ں کی جارہی ہیں، عمران خان خود ابھی رہا ہونے کیلئے تیار نہیں ہیں، عمران خان جو بھی کریں گے جیل سے بیٹھ کرکریں گے،میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے بڑا فیصلہ سامنے آگیا ہے، عدالت نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سزاؤں کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیدیا ہے، انتخابات سے پہلے جن تین کیسوں میں عمران خان کو سزائیں سنائی گئی تھیں ان میں سے دو کیسوں میں عمران خان کو ریلیف مل چکا ہے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سائفر کیس میں عمران خان کی بریت بنتی ہی نہیں تھی، اگر شک کا فائدہ ملزم کو ہی دیا جانا ہے تو ججوں کو کہیں بھی شک ہوسکتا ہے، ملزم کو شک کی بنیاد پر دو جمع دو چار کیس میں بھی بری کردیا جانا پورے نظام عدل کا بھٹہ بٹھانے کے برابر ہے، اگر سائفر کیس یں پروسیجرل خامیاں تھیں تو عدالت کیس کو ریمانڈ کروا کر خامیاں دور کرواسکتی تھی، بانی پی ٹی آئی کو سیاست میں آگے بڑھنا ہے تو سیاسی جماعتوں اور سیاستدانوں سے مذاکرات کرنا ہوں گے۔