اسلام آباد (اے پی پی، جنگ نیوز)پاکستان اور چین نے تزویراتی تعلقات کو مضبوط بنانے، مشترکہ مفادات کے تحفظ اور سماجی اقتصادی ترقی کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا ہے ، دونوں اطراف نے علاقائی امن ، استحکام ، ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے ۔ ہفتہ کو وزیراعظم محمد شہبازشریف کے پانچ روزہ سرکاری دورہ کے اختتام پر جاری کئے گئے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقین نے علاقائی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کو مشترکہ طور پر برقرار رکھنے کے لئے مل کر کام کرنے اور نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ پاکستان اور چین کی کمیونٹی کی تعمیر کو تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ مشترکہ اعلامیہ میں پاکستان اور چین نے دہشت گردی پر دہرا معیار مسترد کرتے ہوئے سی پیک کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے، تائیوان کی آزادی کی کی مخالفت جبکہ مسئلہ کشمیر حل کرنے پر زور دیا گیا۔ دفتر خارجہ کی جانب سے وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ جس میں دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی تعاون پر زور دیا گیا۔ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق پاک چین دفاعی تعاون خطے میں اسٹرٹیجک توازن کے لیے اہم ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ضروری ہے۔ مشترکہ اعلامیہ میں بین الاقوامی برادری سے انسداد دہشت گردی تعاون کو مضبوط بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے دونوں فریقوں نے انسداد دہشت گردی پر دوہرے معیار کی سخت مخالفت کی اور انسداد دہشت گردی کی سیاست اور آلہ کاری کی مخالفت کرتے ہوئے فریقین نے اقوام متحدہ جیسے کثیر الجہتی فریم ورک کے اندر انسداد دہشت گردی کے کثیر الجہتی تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم کیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فریقین نے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام برقرار رکھنے کی اہمیت، تمام تصفیہ طلب تنازعات کے حل کی ضرورت اور کسی بھی یکطرفہ اقدام کی مخالفت پر زور دیا۔ فریقین نے اس بات کو تسلیم کیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا اہم منصوبہ ہے۔