اسلام آ باد ( رانا غلام قادر )وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج بروز پیر وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں ہوگا جس میں چاروں صو بائی وزرائے اعلیٰ سمیت وفاق اور صوبوں کے نمائندے شرکت کریں گے۔
اجلاس میں آئندہ مالی سال کا ترقیاتی پروگرام منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ اجلاس میں رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کا جائزہ بھی لیا جائے گا ۔قومی اقتصادی کونسل نئے مالی سال ( 2024..25)کے لیے معاشی اہداف کی منظوری دے گی ۔
اجلاس میں 13 واں 5 سالہ 2024.29 پلان منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ آئندہ مالی سال کے لیے معاشی شرح نمو کا ہدف 3.6 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔ رواں مالی سال ( 2023..24) معاشی شرح نمو کا ہدف 3.5 فیصد مقرر تھا۔
نئے مالی سال اوسط مہنگائی کا ہدف12 فیصد مقرر کرنے کی تجویز ہے۔ رواں مالی سال اوسط مہنگائی کا ہدف 21 فیصد مقرر کیا گیا تھا ۔نئےمالی سال زرعی شعبے کا ہدف 2 فیصد مقرر کرنے کی تجویز ہے۔
رواں مالی سال کے لیے زرعی شعبے کا ہدف 3.5 فیصد مقرر کیا گیا تھا۔ آئندہ مالی سال صنعتی شعبے کا ہدف 4.4 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔ رواں مالی سال صنعتی شعبے کا ہدف 3.4 فیصد مقرر کیا گیا تھا ۔نئےمالی سال کے لیے خدمات شعبے کا ہدف 4.1 فیصد مقرر کرنےکی تجویز ہے۔
رواں مالی سال خدمات شعبے کا ہدف 3.6 فیصد مقرر تھا۔نئے مالی سال سرمایہ کاری کا ہدف جی ڈی پی کے 14.2 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔ آئندہ مالی سال نیشنل سیونگ کا ہدف13.3 فیصد مقرر کرنے کی تجویز ہے۔ذ ر ائع کے مطا بق وفاقی حکومت نے اہم معاشی اہداف کے تعین کے لیے پانچ سالہ دو ہزار چوبیس تا انتیس پلان تیار کرلیا ہے۔
میکرواکنامک فریم ورک کو پلان کاحصہ بنایا گیا ہے- طویل بنیادوں پرمعاشی منصوبہ بندی کے لیے پلان تیار کرلیا گیا- وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 5 سالہ پلان منظور کرانےکا فیصلہ کیا ہے-پانچ سالہ پلان کے تحت اہم معاشی اہداف کا تعین کیاجائے گا-
ذرائع کے مطابق میکرواکنامک فریم ورک، توانائی،توازن ادائیگی،ترقیاتی بجٹ،خوراک و زراعت ،آبادی،غربت اورگورننس اصلاحات پلان کا حصہ ہے۔ قومی اقتصادی کونسل آئندہ مالی سال کے لیے مجوزہ پبلک انویسٹمنٹ کا جائزہ لے گی ۔
کونسل وفاقی ترقیاتی پروگرام، صوبائی سالانہ ترقیاتی پلان کا جائزہ لےگی۔ ریاست کے ملکیتی اداروں کی ڈویلپمنٹ کے پلان کا جائزہ لے گی۔ایکنک اور سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کی پراگرس رپورٹ کا جائزہ لے گی۔