اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان نے قراردیا ہے کہ رجسٹرارسپریم کورٹ کی جانب سے کسی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے واپس کرنے کااصل حکم اور اسے برقراررکھنے کے حوالہ سے جج کی جانب سے چیمبر میں جاری آرڈر انتظامی نوعیت کے ہیں۔ ان احکامات کے خلاف نظرثانی درخواست قابل سماعت نہیں کیونکہ آئین کا آرٹیکل 188عدالتی احکامات سے متعلق ہے نہ کہ انتظامی احکامات کے حوالہ سے۔رجسٹرارآفس قانونی پوزیشن کے حوالہ سے چوکس رہے اور اپنی انتظامی ذمہ داری اداکرے،رجسٹرار کادرخواست گزار کی اصل سی ایم اے واپس کرنے کا حکم اوراس کو برقراررکھنے کے حوالہ سے اپیل کاحکم دونوں انتظامی نوعیت کے ہیں موجودہ نظرثانی درخواست آئین کی کسی بھی شک اورسپریم کورٹ کے رولز 1980کے نہ ہی سنی جاسکتی ہے اور نہ ہی قابل سماعت ہے، ایسی درخواست جوکسی آئین، قانون یا رولز کی شق کے دائرہ کار میں نہیں آتی وہ بے بنیاد درخواست ہے اسے رجسٹرار سپریم کورٹ کوسپریم کورٹ رولز 1980کے آرڈر17کے رول5کے تحت نہ وصول کرنا چاہیے اور نہ منظور کرنا چاہیے ۔