اسلام آباد( مہتاب حیدر، تنویر ہاشمی ) سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کو چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ نے بریفینگ دیتے ہو ئے کہا ہےکہ آئندہ مالی سال سے پیک خوراک سمیت آٹا، دالوں ، چاول، چینی اور مصالحوں پر 18 فیصد جی ایس ٹی عائدہوگا انھوں نے نا نان فائلر کے بیرون ملک سفر پر پابندی کی تجویز بارے بتا یا کہ ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کے خلاف انکم ٹیکس جنرل آرڈر کےتحت کارروائی ہوگی، حج، عمرہ، چھوٹے بچوں، طلبا اور نائیکوپ رکھنے والے اوورسیزپاکستانیوں کو استثنٰی ہوگا، نان فائلرکی موبائل سم، بجلی اور گیس کنکشن بھی منقطع کیے جائیں گے، کمیٹی نے نان فائلر کے بیرون ملک سفر پر پابندی کی تجویز منظور کرلی۔ قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس سینٹر سلیم مانڈوی والا کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں چیئرمین ایف بی آر نے چونکا دینے والا انکشاف کیا کہ تنخواہ دار طبقہ 375ارب روپے، برآمد کنندگان صرف 90سے 100ارب روپے جبکہ ریٹیلرز جو ملک بھر میں 36لاکھ سے زائد ہیں سالانہ 4سے پانچ ارب روپے ٹیکس جمع کراتےہیں ،کمیٹی نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کی شرح میں اضا فے کو مسترد کر دیا ، قائمہ کمیٹی نے پارلیمنٹیرینز کا ریکارڈ ٹیکس وصولی میں نادرا کو دینے جائیداد رپر 15فیصد کیپیٹل گین ٹیکس عائد کرنے کی تجویز بھی مسترد کر دی اور نان فائلر ز پر 45فیصد کی شرح سے پر اپرٹی پرٹیکس عائد کرنے کی تجویز بھی مسترد کر دی، کمیٹی نے فاٹا اور پاٹا کے قبائلی علاقوں کےلیے ٹیکس چھوٹ ایک سال کےلیے توسیع کی تجویز بھی مسترد کر دی ،قائمہ کمیٹی کے ارکان برآمد کنندگان پر نارمل ٹیکس رجیم عائد کرنے کے معاملے پر تقسیم نظر آئے ، برآمد کنندگان کی آمدن پر پہلے ایک فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد تھا اور فنانس بل میں اب ان کو نارمل ٹیکس رجیم عائد کرنے کی تجویز ہے، پیپلزپارٹی کے فاروق ایچ نائیک نے ایف بی آر کے اس فیصلے کی تائید کی انہوں نے کہا کہ برآمد کنندگان تنخواہ دار طبقے کے مقابلے میں محض 45فیصد ٹیکس جمع کراتےہیں ، پھر ان کو اس قدر مراعات کیوں دی جائیں ، چیئرمین کمیٹی سینٹر سلیم مانڈوی والا جن کا تعلق بھی پیپلز پارٹی سے ہے نے ایف بی آر کی اس تجویز کی مخالفت کی اور کہا کہ برآمد کنندگان ملک میں ڈالر لاتے ہیں اور اس سے ملک میں زرمبادلہ رک سکتا ہے، چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ برآمد کنندگان اور ریٹیلرز کو پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ سے ٹیکس کا نظام سب کےلیے منصفانہ ہوگا اور اس سے ایف بی آرکو اضافی 125ارب روپے ریونیو حاصل ہوگا، ایف بی آر نے ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا ہےا اس سے آئندہ مالی سال 50ارب روپے ریونیو حاصل ہوگا، جو اس وقت 4ارب روپے سالانہ ہے، ا تنخواہ دار طبقے کےلیے ٹیکس سلیب میں نظر ثانی کی گئی اور اضافہ کیا گیا۔