بیجنگ/پیرس (اے ایف پی) ایک فرانسیسی-چینی سیٹلائٹ گزشتہ روز کائنات کے سب سے طاقتور دھماکوں کے ماخذ کی تلاش میں روانہ ہوگیا جو مغربی طاقت اور ایشیائی بڑے ملک کے درمیان تعاون کی ایک قابل ذکر مثال ہے۔دونوں ممالک کے انجینئروں کی مشترکہ کوششوں سے تیار کردہ اسپیس ویری ایبل آبجیکٹ مانیٹر(ایس وی او ایم) گاما رے برسٹ تلاش کرے گا، جس سے روشنی اربوں نوری سال کا سفر کرکے زمین تک پہنچی ہے۔چین کے لانگ مارچ 2-C راکٹ میںصوبے سیچوان کے علاقےشیچانگ میں خلائی اڈے سےاڑان بھرنے والے930کلوگرام وزنی سیٹلائٹ میں دو فرانسیسی اوردو چینی چار آلات ہیں۔گاما رے برسٹ عام طور پر سورج سے 20گنا زیادہ بڑے ستاروں کے پھٹنے یا کمپیکٹ ستاروں کے فیوژن کے بعد ہوتے ہیں۔انتہائی روشن کائناتی شعاعیں جو کئی ارب سورجوں کے برابر توانائی کا دھماکہ کر سکتی ہیں۔اہم چیلنج یہ ہے کہ گاما رے برسٹ انتہائی مختصر ہوتے ہیں،جس کی وجہ سےسائنس دانوں کومختصر ترین وقت میں معلومات اکٹھا کرنا ہوتی ہیں۔