• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آج دو آدمی نواز و عمران سیاست میں غیر متعلق ہوگئے، عباس آفریدی

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامدمیر سے گفتگو کرتے ہوئے سابق سینیٹر عباس آفریدی نے کہاہے کہ سب سے زیادہ نواز شریف اس ملک کیلئے بہتر اور ڈیلیور کیا ہے اور وہ اچھے انسان ہیں ایماندار انسان ہیں، پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو انہوں نے کیسز بنائے ، میرے کاروبار بند کردیئے، چھاپے مارے، گودام بند ہوگئے، ایف بی آر نے 97ارب کے کیسز بنائے، خدا گواہ ہے کہ میں آج تک اپنے کسی بھی لیڈر کے پاس اپنے کیسز ختم کرنے کیلئے نہیں گیا،ابھی شہباز شریف اقتدار میں ہیں، اس سے پہلے میں نے کوشش کی کہ میں لوگوں کیلئے کچھ کام کروں، پارٹی میں نے اس لیے چھوڑی کہ یہ گورنمنٹ جو ہے جو ملک اور قوم کیلئے کرنا چاہئے جونواز شریف کیلئے کرنا چاہئے تھا ، پہلے تو اس قوم نے نواز شریف سے وفا نہیں کی پھر سینئرلیڈرشپ نے وفا نہیں کی، جو آج کا الیکشن ہوا وہ بھی نواز شریف کو نقشے سے ہٹانے کیلئے ہوا جس میں فارم 45اور 47کا ذکر ہے، پہلے عمران خان کو لانچ کرنا بھی نواز شریف کو ختم کرنا تھا اور آج کا الیکشن بھی نواز شریف کو ہرانا مقصد تھا، آج دو آدمی سیاست میں غیر متعلق ہوگئے ہیں ایک نواز شریف ایک عمران خان صاحب۔مجھے کسی پیار کرنے والے نے فون کیا کہ عباس سائڈ پر ہوجاؤ آرڈر ہوگیا ہے اور آپ کو گرفتار کیاجارہا ہے، میں نے جلدی میاں صاحب کو لندن فون کیا، میں نے میاں صاحب کو پوچھا میں گرفتاری دوں یا نہیں دوں یا احتجاج جاری رکھوں۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے گرفتاری نہیں دینی ورنہ تحریک کون چلائے گا، میں نے گرفتاری نہیں دی اور میں نکل گیا، میں نے ان کو آگے سے جواب دیا کہ نواز شریف جب تک ہے اگر میرے ٹوٹے ٹوٹے بھی کریں تو میں یہ تحریک چلاتا رہوں گا۔میزبان حامد میر: عباس آفریدی صاحب جب مسلم لیگ ن پر کافی کڑا وقت تھاتو آپ اس پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے، مجھے یاد ہے آپ تو کنٹینر بنا بنا کر لایا کرتے تھے، بڑے بڑے کنٹینر نواز شریف کے لئے، شہباز شریف کے لئے، اب آپ کی پارٹی حکومت میں آئی تو آپ نے پارٹی چھوڑ دی، کیوں پارٹی چھوڑ دی؟سابق سینیٹر عباس آفریدی: میرے اوپر پارٹی کا ایک ڈسپلن ہوتا ہے کہ آپ کیا بولیں اور کیا نہ بولیں، کیونکہ میں نے جب سیاست شروع کی تو خدمت کے نظریے سے شروع کی، اس وقت پیپلز پارٹی کا دور تھا میں پہلے اس میں اسٹیٹ منسٹر بنا پھر فیڈرل منسٹر ، پھر ن لیگ کی حکومت آئی اس میں بھی میں فاٹا کا پارلیمانی لیڈر تھا، پھر آ پ کو یاد ہے 2010ء میں میں امریکا سے احتجاج کر کے واپس آیا، پاکستان بننے سے آج تک امریکا میں کسی نے احتجاج نہیں کیا ، آپ بھی اس وقت دورے پر تھے میں بھی دورے پر تھا دونوں امریکا میں تھے، پھر میں وہ کینسل کر کے واپس آگیا، ایشوز اور تفصیلات میں بڑی بات ہے، واپس آیا آج تک کسی نے امریکا میں بیٹھ کر یہ نہیں کیا ٹھیک ہے، آج بھی آپ ان کے اس دورے کا سائٹ دیکھیں گے اس پر کمنٹس بند ہیں، پاکستان میں اگر کسی پر پابندی ہے کمنٹس پر اس دورے پر وہ مجھ پر ہے، میری ایک سوچ ہے کہ میں اپنے ملک کیلئے کچھ کروں، میں نے عمران خان سے بھی ملاقات کی تھی، زرداری صاحب سے بھی میں منسٹر رہ چکا تھا، پھر میں نواز شریف کے ساتھ بھی منسٹر رہا۔
اہم خبریں سے مزید