کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان تحریک انصاف رؤف حسن نے کہا ہےکہ پارٹی عہدے سے استعفیٰ دینا عمر ایوب کا ذاتی فیصلہ تھا، عمر ایوب کا استعفیٰ قبول کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ عمران خان کریں گے،سابق وزیر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ غلطی کروں گا تو معافی مانگ لوں گا ورنہ گردن کٹادوں گا، تحریک انصاف میں بہت سے دھڑے بن چکے ہیں، کل ایک ڈرامہ بازی والا استعفیٰ آیا ہے،سینئر صحافی شہباز رانا نے کہا کہ حکومت نے آج 30جون سے پہلے ہی ایک منی بجٹ پر عمل کردیا ہے ، حکومت جہاں سے دباؤ برداشت نہیں کرسکی وہاں انکم ٹیکس پر چھوٹ بھی دی ہے، سرکاری ملازمین اور فوج کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ لوگوں کو پراپرٹی کی فروخت پر ودہولڈنگ ٹیکس کی چھوٹ دیدی گئی ہے۔ترجمان تحریک انصاف رؤف حسن نے کہا کہ پارٹی عہدے سے استعفیٰ دینا عمر ایوب کا ذاتی فیصلہ تھا، عمر ایوب سمجھتے ہیں وہ پارٹی سیکرٹری جنرل اور اپوزیشن لیڈر کے عہدوں کے ساتھ انصاف نہیں کرپارہے ہیں، اس لیے انہوں نے پارٹی کے سیکرٹری جنرل سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا، پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی نے عمر ایوب سے استعفیٰ واپس لینے کی درخواست کی ہے، عمر ایوب انتہائی محنتی اور مخلص آدمی ہیں ان کا استعفیٰ واپس لینا خوش آئندہوگا، عمر ایوب کا استعفیٰ قبول کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ عمران خان کریں گے۔ رؤف حسن کا کہنا تھا کہ پارٹی میں بحث ہوتی رہی ہے کہ حکومتی اور پارٹی عہدے الگ الگ ہونے چاہئیں، شاندانہ گلزار نے ٹوئٹ کیا ہے کہ انہیں لگتا ہے ان کا نمبر استعمال کیا گیا ہے، شاندانہ گلزار نے خود کو مکمل طور پر لاتعلق ظاہر کیا ہے،شاندانہ گلزار نے اپنی ذاتی پوزیشن بدلی تو خود ہی جواب دے سکتی ہیں، کسی رہنما کو اختلاف ہو تو پارٹی فورم پر بات کرنی چاہئے، پی ٹی آئی کی پارٹی ایک ہے اور ایک ہی رہے گی۔ رؤف حسن نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مجھ سے متعلق میرے بھائی کے حوالے سے جو ریمارکس دیئے یہ چیف جسٹس کے عہدے کیلئے جائز نہیں تھا، ہمارا خیال تھا کہ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس اور جج صاحبان آئین و قانون کے تقاضوں کے مطابق کرتے ہیں۔