• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم آفس ISI سمیت تمام ایجنسیوں کو کسی جج سے رابطہ نہ کرنے کی ہدایت جاری کرے، لاہور ہائیکورٹ

لاہور ( نمائندہ جنگ ) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اے ٹی سی جج سرگودھا پر دباؤ ڈالنے سے متعلق کیس میں عبوری تحریری حکم نامہ جاری کردیا،عدالت نے مداخلت روکنے کے لیے 5نکاتی ایس او پیز جاری کردئیے عدالت نے حکم دیا کہ وزیراعظم آفس آئی ایس آئی سمیت تمام ایجنسیوں کو کسی جج سے رابطہ نہ کرنیکی ہدایت جاری کرے،آئی ایس آئی اور آئی بی سمیت کسی سول و ملٹری ایجنسیوں نے ججز سے رابطہ کیا تو توہین عدالت کی کارروائی ہوگی،عدالت نے حکم دیا کہ 8 جولائی کو ایسی واضح ہدایات تحریری طور پر پیش کریں، آئی جی پنجاب بھی ماتحت افسران کو ایسی ہی ہدایات جاری کریں، اے ٹی سی کے ججز اپنے موبائل میں ہر کال کو ریکارڈ کریں ،پنجاب کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتیں 9مئی کے تمام کیسز کا ترجیحی بنیادوں پر فیصلہ کریں، وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبہ پنجاب کی اعلی اور ماتحت عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت کی حمایت نہیں کرتی تاہم عدلیہ کی آزادی کی حفاظت کے لیے ایسے معاملات میں ہدایات جاری کرنا اشد ضروری ہے، عبوری حکم میں کہا گیا کہ پنجاب میں انسداد دہشتگردی عدالتوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے اگر کوئی حفاظتی اقدامات کرنے ہیں تو متعلقہ جج سے مشاورت اور اتفاق رائے کے بغیر نہیں کیے جائیں گے، اگر اس کی خلاف ورزی کی گئی تو آئی جی پنجاب اور متعلقہ ڈویژن یا ضلعے کا چیف پولیس افسر ذاتی طور پر ذمہ دار ہوگا اور اس کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی شروع کی جائے گی، پنجاب بھر کی تمام انسداد دہشت گردی عدالتوں کے ججوں کو ہدایت جاری کی جاتی ہے کہ وہ اپنے موبائل میں کال ریکارڈنگ ایپلیکیشن ڈاؤن لوڈ کریں اور ایسی تمام کالز ریکارڈ کریں جس سے انہیں خدشہ ہو کہ ان کی عدالت میں زیر سماعت کیس پر اثر ڈالنے کے لیے کی جا سکتی ہے۔

اہم خبریں سے مزید