لاہور ( پرویز بشیر ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ بنانا جان جوکھوں کا کام ہے، ایک طرف انکا دباؤ دوسری جانب عوامی توقعات، معاشی صورتحال میں بہت کچھ سوچنا پڑتا ہے، آئی ایم ایف زراعت اور کھاد پر ٹیکس لگانے کا اصرار کررہا تھا، انکو ان معاملا ت پر راضی کیا جو آسان کام نہ تھا، معیشت صحیح ڈگر پر آگئی، دوست ممالک کی جانب سے سرمایہ کاری کیلئے پیغامات آرہے ہیں، مہنگائی میں مزید کمی آئے گی، پٹرولیم اور لیوی بڑھانے کا معاملہ IMFسے تعلق نہیں رکھتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’جنگ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے مسلسل مذاکرات اور بحث کے ذریعے عوام کو بہت سے مزید ٹیکسوں سے محفوظ رکھا انہوں نے آئی ایم ایف کی ٹیم سے براہ راست مذاکرات بھی کئے اور اپنی ٹیم کی معاونت بھی کرتے رہے انہیں مسلسل ہدایات بھی دیتے رہے، وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو ہفتے مجھے اسی حوالے سے سخت محنت اور تگ و دو کرنی پڑی۔شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ملکر بجٹ بنانا جان جوکھوں کا کام ہے ایک طرف آئی ایم ایف ادارے کا دباؤ ہوتا ہے دوسری جانب عوامی توقعات مسائل اور مشکلات میرے سامنے ہوتی ہیں میں سو فیصد عوام کے ساتھ ہی رہنا چاہتا ہوں لیکن معاشی صورتحال میں بہت کچھ سوچنا سمجھنا پڑتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کی تمام باتیں مان لیتے تو بہت سے ایسے شعبوں پر بوجھ پڑ جاتا جس سے ہماری مشکلات اور بڑھ جاتی۔ آئی ایم ایف زراعت پر ٹیکس اور کھاد پر مزید ٹیکس لگانے پر اصرار کر رہا تھا اور اس سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں تھا۔ میں نے ہر ایک نکات پر طویل گفتگو کی اسی طرح یہ معاملہ طے ہو گیا اور زراعت و کھاد پر مزید ٹیکس نہیں لگایا گیا، آئی ایم ایف کا زور تھا کہ بہت سے طبی آلات پر ٹیکس لگایا جائے۔ حتیٰ کہ انکی خواہش بلکہ کوشش تھی کہ خیراتی اسپتالوں کے طبی آلات پر بھی ٹیکس لگایا جائے۔ میں نے اس حوالے سے ان کو قائل کیا بہت سے دیگر ٹیکسوں کے معاملے پر بھی ایک ایک نکتے پر بحث ہو ئی ان کو ان معاملات پر راضی کیا گیا جو کہ آسان کام نہ تھا میری ساری ٹیم نے اچھا کام کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ معیشت صحیح ڈگر پر آگئی ہے ہم مضبوط معیشت کا خواب پورا کرینگے ملک میں دوست ممالک کی جانب سے سرمایہ کاری کے واضح اور مثبت پیغامات آرہے ہیں یہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارا آخری معاہدہ اور اس کے تحت بجٹ ہوگا جس کے بعد عوام کو مزید ریلیف ملے گا، پہلے ہی ہمارے اقدامات سے مہنگائی 36فیصد سے 11پوائنٹ پر آگئی ہے امید ہے کہ آئندہ آنے والے مہینوں میں مہنگائی میں مزید کمی آئے گی۔