کراچی ( سہیل افضل) کسٹمز ایکسپوریٹ کلکٹریٹ کراچی ملکی ایکسپورٹ کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن گیا، ایکسپورٹ فسلیٹیشن اسکیم ( ای ایف ایس ) میں غیر ضروری تاخیر سے ایکسپورٹرز کو مشکلات کا سامنا،ایکسپورٹرز کا الزام ہے کہ اسپیڈ منی کے بغیر فائل آگے نہیں بڑھتی ، دوسری جانب چیف کلکٹر ایکسپورٹ کا موقف ہے کہ اس اسکیم میں بڑے فراڈ ہو رہے ہیں تو کیا کاغذات کی جانچ پٹرتال نہ کریں، کاغذات کی چیکنگ کی وجہ سے ہی تاخیر ہوتی ہے ،تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے جولائی 2021 میں ڈی ٹی آر ای اور دیگر اسکیمیں ختم کر کے ، ایکسپورٹ فسلیٹیشن اسکیم ( ای ایف ایس )، کو شروع کیا تھا جس کے تحت سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ایکسپورٹرز اپنا خام مال،انجیئرنگ گڈز اور کیپٹل گڈز وغیرہ ڈیوٹی فری امپورٹ کرسکتے ہیں تاہم اس مال کو بعد ازں ایکسپورٹ کرنا لازم ہے ،اس کے لئے ایف بی آر نے 5کیٹیگریز بنائی ہیں، ان میں اے، بی ون، بی 2، سی ون اور سی 2 شامل ہیں۔