لاہور (صابر شاہ) کیر اسٹارمر آکسفورڈ یونیورسٹی سے 31ویں برطانوی وزیر اعظم ہیں، رشی سنک، لز ٹرس، تھریسا مے، مارگریٹ تھیچر، ٹونی بلیئر، ڈیوڈ کیمرون، بورس جانسن بھی آکسفورڈ جاچکے۔ برطانیہ کے 58ویں وزیر اعظم، سر کیر روڈنی اسٹارمر، بہت سے بین الاقوامی حکمرانوں اور مشہور شخصیات کے معزز کلب میں داخل ہوگئے جنہوں نے 928 سال پرانی یونیورسٹی آف آکسفورڈ سے تعلیم حاصل کی ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ آکسفورڈ انگریزی بولنے والی دنیا کی قدیم ترین یونیورسٹی ہے اور اٹلی کی یونیورسٹی آف بولوگنا کے بعد مسلسل کام کرنے والا دنیا کا دوسرا قدیم ترین تعلیمی ادارہ ہے۔ تعلیم اور قیادت میں فضیلت کی مترادف آکسفورڈ یونیورسٹی اب 31برطانوی وزیر اعظم شمار کرتی ہے جن میں سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم رشی سنک، لز ٹرس، تھریسا مے، مارگریٹ تھیچر، ٹونی بلیئر، ڈیوڈ کیمرون، بورس جانسن، ایڈورڈ ہیتھ، کلیمنٹ ایٹلی، ہیرالڈ میکملن، ایچ ایچ اسکویت، ولیم گلیڈ اسٹون، ہیرالڈ ولسن، اسپینسر کامپٹن، ہنری پیلہم، ولیم پٹ دی ایلڈر، فریڈرک نارتھ، جارج گرین ویل، ولیم پیٹی، ولیم کیوینڈش، ہنری ایڈنگٹن، رابرٹ جینکنسن، رابرٹ گیسکوئن سیسل، آرچیبالڈ پرائمروز، کلیمنٹ ایٹلی، انتھونی ایڈن، جارج کیننگ، ایلک ڈگلس ہوم، ایڈورڈ سمتھ اسٹینلے اور سر رابرٹ پیل شامل ہیں۔ 61 سالہ برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے 1986 میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے سینٹ ایڈمنڈ ہال سے پوسٹ گریجویٹ بیچلر آف سول لا کی ڈگری حاصل کی جو برطانیہ کی معیشت میں تقریباً 15.7ارب پاؤنڈ (پاکستانی 5.591ٹریلین روپے کے برابر) کا حصہ ڈالتی ہے، 16,351 ملازمتوں کو سپورٹ کرتی ہے۔