موسم گرما میں دھوپ کی تپش نہ صرف جلد کو جھلسا دیتی ہے بلکہ رنگ بھی سیاہ ہوجاتا ہے، جس کی وجہ سے چہرے کی شادابی بھی ختم ہو جاتی ہے۔ دھوپ کے سبب اکثر پاؤں پر چپل یا سینڈل کے نشان بھی بن جاتے ہیں۔ جو دیکھنے میں برے لگتے ہیں۔ سورج کی شعاعوں کی وجہ سے جلد کی باریک رگیں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں، جس سے جلد بے جان اور بے رونق ہو جاتی ہے۔
اس لیے موسم گرما میں جلد کی حفاظت بہت ضروری ہے۔ سب سے پہلے تو گرمی سے بچنے اور چہرہ تر وتازہ رکھنے کے لیے تین سے چار مرتبہ چہرہ دھوئیں۔ گھر سے باہر نکلیں تو کوشش کریں کہ سن بلاک کا استعمال لازمی کریں۔ ا س ہفتے ہم آپ کو گرمی میں جلد کی حفاظت کے بارے میں بتا رہے ہیں۔ اس پر عمل کرکے چہرے کی شادابی اور رونق برقرار رکھیں۔
……جھلسی جلد ……
انگور کے رس میں روئی بھگو کر چہرے پر لگائیں۔ یہ عمل اس وقت تک جاری رکھیے جب تک آپ کے چہرے پر ٹھنڈک کا احساس ہونے لگے۔ کسی نرم اور صاف ستھرے کپڑے میں برف رکھ کر چہرے پر لگائیں۔ ٹھنڈا پانی چہرے پر بار بار ڈالیں یہاں تک کہ ٹھنڈک اور سکون کا احساس ہونے لگے۔ اور اپنی جلد کی نوعیت کے مطابق اس کا خیال رکھیں۔
……چکنی جلد……
چکنی جلد کی حامل خواتین کا ماتھا، ناک اور تھوڑی عموماً چکنی ہی رہتی ہے۔ گرمیوں میں تو خاص طور پر زیادہ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ چکنی جلد کی خواتین کو چہروں پر دانے، کیل مہاسے کی شکایت رہتی ہے۔
اسی جلد کے لیے ملتانی مٹی کا ماسک بہترین ہے، اس کے علاوہ نیم کے پتوں کو اُبال کر ٹھنڈا کرکے اس سے منہ دھوئیں، اس سے کیل مہاسوں میں کمی آتی ہے۔ کیلے کا ماسک بھی ان کی اسکن کے لیے بہترین ہے۔
……خشک جلد……
خشک جلد کی حامل خواتین کی جلد گرمیوں میں نارمل اور سردیوں میں سخت ہو جاتی ہے۔ داغ دھبے اور چھائیاں پڑنے لگتی ہیں۔ ان خواتین کے لیے شہد، زیتون کا تیل، عرق گلاب ملا کر لگائیں۔ اس سے جلد کی خوبصورتی برقراقر رہتی ہے۔ خشک جلد کے لیے کلینزفیس واش استعمال کریں۔
……نارمل جلد……
یہ جلد زیادہ چکنی نہیں ہوتی، اس قسم کی جلد پر بہت زیادہ محنت اور توجہ کی ضرورت بھی نہیں ہوتی لیکن تھوڑا بہت خیال تو رکھنا پڑتا ہے ،تا کہ اس کی خوب صورتی برقرار رہے۔ عرق گلاب کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں۔
علاوہ ازیں خشک دودھ اور چند قطرے عرق گلاب کے اچھی طر ح مکس کرکے چہرے اور گردن پر لگائیں۔ اس سے جلد چمکدار اور فریش ہوجائے گی ،کوئی بھی آپ کی تعریف کیے بغیر نہیں رہ سکے گا۔