اسلام آباد (نیوز ایجنسی، جنگ نیوز) تحریک انصاف نے ترنول میں جلسہ ملتوی کرنے کا اعلان کردیا ہے، چیف کمشنر اسلام آباد نے پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہ دینے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مقامی افراد کی شکایت اور سکیورٹی اداروں کی رپورٹ پر جلسےکا نوٹیفکیشن معطل کیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پولیس نمائندگان نے تصدیق کی ہے 3جولائی کو اسلام آباد سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارود برآمد ہوا، سنگجانی اور ترنول کے علاقوں میں انٹیلی جنس بنیاد پر آپریشن تاحال جاری ہے، سکیورٹی خطرات موجود ہیں، محرم کے باعث سکیورٹی اداروں کے پاس جلسہ کیلئے نفری دستیاب نہیں۔ دوسری جانب پی ٹی آئی نے جلسے کی اجازت نہ ملنے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی ہے، پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ وہ عدالت عدالت سے درخواست کریں گے وہ یوم عاشور کے بعد جلسہ کرنے کی اجازت دے، ہمیشہ قانون کا سہارا لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف کمشنر اسلام آباد کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیزکے نمائندگان کے مطابق محرم میں سکیورٹی خطرات کا سامنا ہے، محرم کے باعث جلسہ محفوظ بنانےکیلئے سکیورٹی اداروں کی افرادی قوت دستیاب نہیں، سکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے سکیورٹی الرٹ جاری کئے گئے ہیں۔ محمد علی رندھاوا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سکیورٹی الرٹ کے مطابق محرم کے دوران دہشتگرد کارروائیوں کے خطرات ہیں، ترنول کا علاقہ گنجان آباد ہے اور ہوائی اڈے، جی ٹی روڈ، موٹر وے تک رسائی کا اہم مقام ہے۔ دوسری جانب شعیب شاہین کی جانب سے پی ٹی آئی نے جلسے کی اجازت نہ ملنے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ اسلام آبادہائیکورٹ کی ڈائری برانچ نے جلسےکا اجازت نامہ منسوخ کرنےکی درخواست پرنمبر لگا دیا جبکہ تحریک انصاف نے فوری طور پر توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے مقررکرنےکی استدعا کی ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ترنول جلسہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے ہونا تھا جسے ملتوی کردیا ہے، اب عدالت سے درخواست کریں گے کہ یوم عاشور کے بعد ہمیں جلسے کی اجازت دیں، ورکرز جلسے کیلئے پرامید تھے،ہم نے ہمیشہ قانون کا سہارا لیا۔