پشاور(ایجنسیاں)پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ دورہ افغانستان سے مسئلے حل نہیں ہوں گے ‘یہ تاثر ہے کہ آپ ایک جہاز پکڑ کر وہاں جائیں گے تو مسائل حل ہو جائیں گے‘ مسائل کے حل کے لیے بات چیت اور سفارتکاری ضروری ہے‘300یونٹ مفت بجلی کا میرا وعدہ وزیراعظم بننے سے مشروط تھا‘وزیراعظم بنتا تو 300 یونٹ فری بجلی دیتا، یہ وعدہ وزیراعظم بننے پر پورا کرتا‘کے پی حکومت کے بجٹ سے دہشت گرد تنظیموں کی فنڈنگ کی جارہی ہے ‘بڑھتی مہنگائی‘ غربت اور بے روز گاری ہر پاکستانی کا مسئلہ ہے اورحالات دن بہ دن بگڑ رہے ہیں‘اگر سیاست دان ان مسائل کا خلوص نیت سے مقابلہ کرتے ہوئے نظر نہیں آتے تو پھر انہیں ملک کے عوام کا سامنا کرنا پڑیگا‘پیپلز پارٹی اپنے عوام، پولیس اور فوج کے ساتھ کھڑی ہے‘جب تک ہم اشرافیہ کے بجائے غریبوں پر بوجھ ڈالتے رہیں گے ہم فلاحی ریاست نہیں بنا سکیں گے‘ پیپلز پارٹی وفاق میںوزارتوں کی خواہشمند نہیںہے۔پیرکو گورنرہاؤس پشاورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹوکا کہناتھاکہ اس وقت پورے ملک میں مثبت سیاست کا فقدان ہے، آپ کو نفرت، انا اور گالم گلوچ کی سیاست نظر آئے گی‘ جن مشکلوں سے ہمارے عوام آج گزر رہے ہیں، ہم نے اپنی تاریخ میں آج تک وہ مسائل نہیں دیکھے‘ہم نے بطور ریاست ایسے فیصلے لیے جس سے پختونخوا سے بلوچستان تک دہشت گردتنظیمیں دوبارہ سر اٹھا رہی ہے۔ہم نے معاشی اور سکیورٹی اعتبار سے اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ دورہ افغانستان سے مسئلے حل ہو جاتے ہیں،ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ ان کے سارے مسائل ان کے کنٹرول میں نہیں ہیں، اس وقت افغان حکومت کے پاس کوئی فوج نہیں نہ انہیں انسداد دہشت گردی کا تجربہ ہے۔