اسلام آباد(رانا غلام قادر )قومی اسمبلی میں وزیر اعظم شہباز شریف کے سابق اسپیکر اسد قیصر کے بارے میں ایک جملہ کے بعد اسد قیصر اور وزیر دفاع خواجہ آصف کے در میان دلچسپ نوک جھونک ہو گئی ۔سپیکر سردار ایاز صادق نے اجلاس کی صدارت کی ۔اپو زیشن لیڈر عمر ایوب کی تقریر کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے سپیکر سے کہا کہ یہ آپ کا بڑا پن ہےبطور اسپیکر آپ کی یہ آئینی ذمہ داری اور روایت بھی ہے کہ آپ اپوزیشن لیڈر کو وقت دیتے ہیں۔ اسد قیصر میرے لیے قابل احترام ہیں جب وہ اسپیکر تھے تو اپوزیشن لیڈر کو بولنے نہیں دیتے تھے۔ سابق اسپیکر اسد قیصر نے نکتہ وضاحت پر کہا کہ آپ سے درخواست ہے کہ پرانا ریکارڈ نکال لیں میاں صاحب بطور اپوزیشن لیڈر کئی کئی گھنٹے تقریر کرتے تھے، وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسد قیصر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اپو زیشن لیڈر کے گھر چھاپہ پڑا ہے تو سپیکر نے مداخلت بھی کی ہے۔آپ جب ا سپیکر تھے تو شہباز شریف سمیت ہم کئی لیگی ایم این ایز جیل میں تھے لیکن سپیکرنے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کئے۔ ایک قیدی ایم این اے کی مدد نہیں کی ۔وہ رات یاد کریں جب عدم اعتماد کی تحریک پیش ہوئی تو آپ نے آدھے گھنٹے میں باون بل پاس کروا ئے۔ ا س سے بڑی اسمبلی کی توہین کیا ہو گی ۔ ان لوگوں خود آئین اور قانون کی توہین کی ہے۔سابق سپیکر اسد قیصر خود آئین کی دھجیاں اڑاتے رہے ہیں یہ ہمیں قانون پر عملدرآمد کا درس نہ دیں۔ یہ پہلے پوچھتے تھے بانی پی ٹی آئی آ ئیں یا نہ آئیں ۔کہتے تھے آپ نے تقریریں کرنی ہیں تو وہ نہیں آئیں گے ان کو اپنے کیے کی ذرا بھی شرمندگی نہیں ہوتی ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ خدا کا خوف کرو ۔کوئی شرم کرو ۔ کوئی حیا کرو ۔قبل ازیں اسد قیصر نے کہا تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ بجٹ اجلاس میں وزیر خزانہ کی تقریر سے پہلے اپوزیشن نے بات کی ہولیکن میں نے یشہباز شریف کو بطور اپو زیشن لیڈر بات کرنے کا موقع دیا۔