اسلام آباد (رپورٹ:حنیف خالد) انٹرنیشنل ریٹنگ ایجنسی (اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز) کے وفد نے گزشتہ روز پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو محمد اورنگزیب سے اہم ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران پاکستان کے وزیر خزانہ نے بتایا کہ یکم جولائی 2023ء سے 30جون 2024ء تک کے مالی سال میں اُس سے پچھلے مالی سال کے مقابلے میں ترسیلات زر میں کم و بیس 8فیصد اضافہ ہوا ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے پروگرام کا مقصد پاکستان کے معاشی اصلاحات کے ایجنڈے میں پیش رفت ہے۔ ملاقات کے بارے میں وزارت خزانہ نے بتایا کہ وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کے ساتھ 9ماہ کے قرض پروگرام کی تکمیل سے آگاہ کیا۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے نئے وسط مدتی قرض پروگرام کیلئے بات چیت جاری ہے اور امکانی طور پر ماہ رواں میں اسے کامیابی سے ہمکنار کیا جا سکتا ہے۔ وزیر خزانہ و ریونیو نے کہا کہ جون 2024ء میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر ساڑھے 12فیصد کے لگ بھگ رہ گئی۔ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر سوا 9ارب ڈالر سے بڑھ گئے ہیں۔ سٹاک مارکیٹ کی کارکردگی مضبوط ہے۔ بدھ 10جولائی کو پاکستان سٹاک ایکسچینج کا ہنڈرڈ انڈیکس وہاں آگ لگنے کے واقعہ سے پیشتر 81ہزار پوائنٹ سے اوپر ہو گیا تھا‘ مگر سٹاک ایکسچینج بلڈنگ کے ایریا میں بروکر ہائوسز میں آگ لگنے کے بعد اس میں 79اور 80ہزار کے قریب بند ہوا۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ مالی سال 2023-24ء میں ایف بی آر نے پچھلے سال کے مقابلے میں 30فیصد ریکارڈ اضافہ کیا ہے۔ انٹرنیشنل ریٹنگ ایجنسی سٹینڈرڈ اینڈ پوورز کے وفد سے ملاقات کے دوران توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور سرکاری اداروں کی نجکاری پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ گلوبل ریٹنگ ایجنسی کے وفد نے پاکستان کے اقتصادی اعشاریوں میں بہتری کو خوش آئند قرار دیا۔