کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام’’ آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں میزبان نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے دونوں گروپس سے ملاقات کے بعد شیر افضل مروت کی پارٹی رکنیت معطل کردی ہے ۔
شیر افضل مروت کو شوکاز جاری کیا گیا تھا تاہم انہوں نے اس کا جواب نہیں دیا تھا۔
شاہ زیب خانزادہ کا اپنے تجزیئے میں کہنا تھا کہ عدت کیس اہم مرحلے میں داخل ہوگیا ہے اور سیشن کورٹ کے پاس اس کا فیصلہ دینے کے لئے ایک دن باقی رہ گیا ہے، اس مرحلے پر بشریٰ بی بی کے سابقہ شوہر خاور مانیکا فیصلوں کے خلاف اپیلوں کو التوا میں رکھنے اور اس کیس میں تاخیر کرنے کے لئے گھٹیا اور غلیظ طریقہ کار اختیار کررہے ہیں، خاور مانیکا اور بشریٰ بی بی کے بچے آج اس سارے معاملے میں ان کے اپنے بچے اپنی والدہ بشریٰ بی بی کے ساتھ کھڑے ہیں۔
نمائندہ جیو نیوز حیدر شیرازی نے اپنی خبر کے حوالے پروگرام میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ عمران خان 10محرم کے بعد سے وہ بھوک ہڑتال کریں گے انہوں نے پارٹی رہنماؤں کو بھی کہا ہے کہ پاکستان میں او رپاکستان سے باہر اس حوالے سے تیاری کی جائے اور بھوک ہڑتال کی طرف پارٹی رہنما بھی جائیں۔
جو دو گروپس کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے اس حوالے سے جو ہمارے ذرائع ہیں وہ بتارہے ہیں کہ جب بانی پی ٹی آئی نے اس حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا تو ملاقات کرنے والے رہنما حیران رہ گئے کہ بانی پی ٹی آئی اتنا کچھ جانتے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے ہدایات جاری کی کہ اگر پارٹی میں کہیں کوئی اختلافات ہوتے ہیں اور کوئی اس حوالے سے پبلک میں آکر تنقید کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جانا چاہئے۔
دوسرا بانی پی ٹی آئی نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ شیر افضل مروت کی پارٹی رکنیت معطل کی جائےجبکہ بانی پی ٹی آئی نے بھوک ہڑتال کرنے کا عندیہ دیدیا ہے ۔
میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے حوالے سے بڑی خبر سامنے آئی ہے پی ٹی آئی سے اختلافات پر عمران خان نے ایکشن لے لیا ہے اور انہوں نے پارٹی کے متعدد رہنماؤں کی رکنیت معطل کرنے کی ہدایات دی ہیں جن میں شیر افضل مروت کا نام بھی سامنے آیا ہے ۔ عمرا ن خان کی اڈیالہ جیل میں پارٹی کی دونوں ناراض گروپس سے ملاقات ہوئی ہے ملاقات کرنے والوں میں عمر ایوب ، شبلی فراز ،رؤف حسن سمیت شہر یار آفریدی اور جنید اکبر شامل تھے ۔
واضح رہے کہ عمران خان نے چار جولائی کو پارٹی کے لوگوں کو اختلافات کی خبریں سامنے آنے پر ملاقات کے لئے بلایا تھا تاہم جیل انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہ ملنے کی وجہ سے ملاقات نہ ہوسکی جس پر عمران خان نے جیل انتظامیہ کے اس رویہ پر بھوک ہڑتال کی دھمکی بھی دی تھی ۔