پشاور( ارشدعزیز ملک ) باجوڑ ضمنی انتخاب میں حیران کن اپ سیٹ میں پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا لگا تاہم یہ معاملہ میڈیا میں زیادہ اجاگر نہ ہو سکا۔ تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے پارٹی کے امیدوار کی شکست اور اختلافات پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے صوبائی قیادت سے رپورٹ مانگ لی ہے ۔ صوبائی حکومت رکھنے کے باوجود، پی ٹی آئی کے امیدوار راحت اللہ چوتھے نمبر پر رہے، جس سے پارٹی کو بڑا دھچکا لگا۔ صوبائی حکومت کے باوجود پی ٹی آئی امیدوار چوتھے نمبر پر رہے ، غیر مقامی امیدوار کو جاری کردہ ٹکٹ پر تقسیم کا شکار ،پارٹی کارکن ناخوش ، دوسری مرتبہ ضمنی انتخابات میں شکست ،پارٹی کئی دھڑوں میں تقسیم ،رہنما نےدعوی کیا کہ مقامی رہنمائوں نے اے این پی امیدوار کو سپورٹ کیا ،محمد علی سیف نے جنگ سے گفتگو میں کہا کہ اندرونی اختلافات اورٹکٹ تقسیم پر تحریک انصاف کو نقصان پہنچا ، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بھی نوٹس لیا ،اس سے قبل مبارک زیب، جو پارٹی کی خواہشات کے خلاف کھڑے ہوئے تھے اور قتل ہونے والے ریحان زیب کے بھائی تھے، ضمنی انتخابات میں یہ نشست جیت گئے تھے۔ تاہم بعد ازاں انہوں نے قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستیں جیتنے کے بعد صوبائی اسمبلی کی نشست خالی کر دی۔اے این پی کے امیدوار نثار باز نے پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار راحت اللہ کو شکست دی اور ووٹوں کے لحاظ سے راحت اللہ چوتھے نمبر پر رہے۔ دوسرے نمبر پر سابق گورنر شوکت اللہ کے بیٹے نجیب اللہ آئے جن کے چچا سابق سینیٹر ہدایت اللہ اپنے بھتیجے کی انتخابی مہم کے دوران بم دھماکے میں شہید ہو گئے تھے۔ جماعت اسلامی کے امیدوار عابد خان تیسرے نمبر پر رہے۔وزیراعلی کے اطلاعات کے لئے مشیر بیرسٹر محمد علی سیف نے جنگ کو بتایا کہ میری آج جیل میں عمران خان سے ملاقات ہوئی ۔ عمران خان نے پارٹی کے امیدوار کی شکست اور اختلافات پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے صوبائی قیادت سے رپورٹ مانگ لی ہے ۔انھوں نے کہا کہ باجوڑ میں شکست کی بنیادی وجہ پارٹی کے اندرونی اختلافات ہیں پارٹی میں ٹکٹ کے حوالے سے اختلافات تھے جس کے باعث تحریک انصاف کو نقصان پہنچا جس کا وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے بھی نوٹس لیا ہے ۔انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی شکست میں ایک وجہ اے این پی کے امیدوار کی جانب سے اینٹی اسٹیبلشمنٹ ایجنڈا تھا۔اے این پی کے امیدوارنے اپنی تقاریر میں اداروں کو نشانہ بنایا ۔ اے این پی کے نثار باز 11926 ووٹ لیکر اپنی پہلے ہی سیاسی اننگز میں کامیاب قرار پائے۔ سابقہ گورنر انجینئر شوکت اللہ خان کے فرزند آزاد امیدوار نجیب اللہ خان 10622 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ جبکہ جماعت اسلامی کے عابد خان 10593 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر ہے۔سنی اتحاد کے راحت اللہ 7146 ووٹ لیکر چوتھے نمبر پر رہے۔ آزاد امیدوار اخترگل 3556 پانچویں، پاکستان پیپلز پارٹی کے عبداللہ نے 519 ووٹ لیکر چھٹے اور آزاد امیدوار نور شاہ 260 ووٹ لیکرساتویں نمبر رہے۔