• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنگ کا اعزاز، توشہ خانہ کیس میں عمران کی پھر گرفتاری کی خبر ایک ماہ پہلے دی

اسلام آباد (جنگ نیوز ) روزنامہ جنگ اور دی نیوز یہ خبر ایک ماہ قبل دے چکے ہیں کہ پی ٹی آئی رہنما سابق وزیراعظم عمران خان کی آئندہ گرفتاری تو شہ خانہ کیس میں ہوگی ۔ قومی احتساب بیورو (نیب ) نے پی ٹی آئی کے بانی اور ان کی اہلیہ بشری ٰبی بی کو ایک نئے تو شہ خانہ کیس میں گرفتار کر لیا ہے ۔دی نیوز انٹر نیشنل کے ایڈ یٹر انو سٹی گیشن انصار عباسی نے ان کی آئندہ ممکنہ گرفتاری کی خبر ایک ماہ قبل دے دی تھی ۔ انہوں نے گزشتہ 5جون کو خبر دی تھی کہ اگر سابق وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ عدت کیس میں بری ہو بھی گئے تو انہیں ایک نئے تو شہ خانہ کیس کے تحت حراست میں لے لیا جائے گا ۔ یہ خبر ’’عمران خان کو غیر معینہ مدت کےلیے قید رکھنے کے امکانات کے عنوان سے شائع ہوئی تھی ۔ جس میں بتایا گیا تھا کہ عمران خان کو گو کہ عدالتوں سے ریلیف مل رہا ہے ۔ لیکن حکام کے پاس انہیں غیر معینہ مدت کےلیے سلاسل رکھنے کے حربے موجود ہیں ۔خبر میں یہ بتایا گیا تھا کہ نیب نے تو شہ خانہ کیس میں تحقیقات کو حتمی شکل دے دی ہے اور وہ ریفرنس دائر کرنے کےلیے صحیح وقت کے انتظار میں ہیں۔ عمران خان کے خلاف مقدمات یکے بعد دیگر ے ختم ہوتے جارہے ہیں جس سے یہ امید بندی چلی تھی کہ سابق وزیراعظم چند ہفتوں کے اندر قید سے رہا ہوجائیں گے ۔ تا ہم حکومتی ذرائع کی سوچ دیگر تھی ۔ جبکہ سانحہ 1971ء کے بارے میں عمران خان کے مسلسل ٹو ئیٹ نے ایف آئی اے کو ان کے اور دیگر کے خلاف ایک اور مقدمہ قائم کرنے کا بہانہ فراہم کیا ۔ نیب کو تو شہ خانہ ریفرنس 2قائم کرنے کے لیے مناسب وقت کا انتظار تھا ۔ ذرائع کے مطابق نیب کا اقدام عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو قید میں رکھنا یقینی بنائے گا۔ جو عدت کیس میں بھی بری ہوگئے ہیں عمران خان پر قائم 4میں سے3مقدمات میں وہ عدالتوں سے بری ہوگئے ہیں جن میں شریک ملزمان بھی شامل ہیں ۔ جن کی سزائیں ختم یہ معطل کی گئیں ۔ اب صرف ایک کیس ایسا ہے جو ان کی رہائی میں بڑی رکاوٹ ہے ۔ جو توشہ خانہ ریفرنس 2ہے جو عمران خان اور بشری ٰ بی بی کے خلاف احتساب عدالت میں دائر کئے جانے کےلیے تیار ہے جو اپنے صحیح وقت پر دائر ہوگا ۔ پہلے تو شہ خانہ ریفرنس میں گزشتہ فروری میں عام انتخابات سے قبل عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 14سال قید اور ایک ارب روپے جرمانے کی احتساب عدالت سے سزا سنائی گئی تھی ۔ تا ہم اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپیل پر ان دونوں کی سزا معطل کردی تھی نیب مداخلت سے قبل بھی عمران خان کو اسی توشہ خانہ ریفرنس میں دو بار ملوث کیا گیا ۔ 21اکتوبر 2022ء کو الیکشن کمیشن نے انہیں قیمتی تحائف کے بارے میں حقائق چھپانے کا مرتکب قرار دے کر 5سال کےلیے قومی اسمبلی کی رکنیت سے نا اہل قرار دیا ۔ یہ فیصلہ چیف الیکشن کمیشن سکندر سلطان راجا کی سر براہی میں کمیشن کے چار کنی بنچ نے کیا عمران خان کے خلاف اس حکم کے بعد الیکشن کمیشن نے عمران اور ان کی اہلیہ کے خلاف تعزیری مقدمہ اسلام آباد سیشن عدالت میں دائر کیا جس نے عمران خان کو تو شہ خانہ کیس میں تین سال قید کی سزا سنائی ۔ جسے اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپیل کے مرحلے میں معطل کردیا ۔ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں خصوصی عدالت نے10سال قید کی سزا سنائی جس میں گزشتہ پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ دونوں کو بری کردیا ۔ سانحہ 9مئی سے تعلق متعدد مقدمات میں بھی عمران خان بری ہو چکے ہیں ۔ تا ہم جو جج عدت کیس میں محفوظ فیصلے کا اعلان کرنے والے تھے انہوں نے خاور مانیکا کی جانب سے کچھ ججوں پر عدم اعتماد کے باعث مقدمہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے حوالے کردیا ہے ۔

اہم خبریں سے مزید