• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیئرمین وزیراعظم پاکستان یوتھ پروگرام کی سیکرٹری جنرل دولت مشترکہ سے ملاقات

لندن (جنگ نیوز) وزیراعظم پاکستان یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے کامن ویلتھ سیکرٹریٹ لندن میں دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل پیٹریشیا سکاٹ لینڈ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل اور پاکستانی ہائی کمیشن کے حکام بھی موجود تھے۔ رانا مشہود نے کہا کہ دولت مشترکہ کے بانی رکن کے طور پر پاکستان دولت مشترکہ کو بہت اہمیت دیتا ہے اور اسے نظریات کو جانچنے اور اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئےاہم پلیٹ فارم کے طور پر دیکھتا ہے۔ رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ خاص طور پر پاکستان کے پاس دولت مشترکہ کے ساتھ اپنے پائیدار ترقی کے ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کی وسیع گنجائش موجود ہے جس میں تعلیم، نوجوانوں کیلئے ہنر کی فراہمی، خواتین کو بااختیار بنانے، صحت اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خاتمے کے اقدامات شامل ہیں۔ رانا مشہود نے دولت مشترکہ کے سیکرٹری جنرل کو وزیر اعظم شہباز شریف کے ملٹی سیکٹر پارٹنرشپ پروگرام ’’جنریشن لامحدود‘‘ اور نیشنل یوتھ کونسل کے قیام کے اقدام سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یوتھ کونسل باصلاحیت نوجوانوں پر مشتمل ایک مشاورتی ادارے کے طور پر کام کرے گی جو نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے بارے میں حکومت کو پالیسی مشورے فراہم کرے گی۔ دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ وہ اس ماہ کے آخر میں اپنے دورہ پاکستان کی منتظٗر ہیں اور امید ظاہر کی کہ اُن کا دورہ پاکستان بہت نتیجہ خیز ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی یوتھ ایمپلائبلٹی انڈیکس میں تیسرے نمبر پر ہے اور یہ پاکستان کیلئے ایک بڑی طاقت ہے جس سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل پیٹریشیا سکاٹ لینڈ نے آفات سے نمٹنے اور امدادی سرگرمیوں کیلئے دولت مشترکہ ملکوں کے درمیان مشترکہ میکنزم قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے، اس کے باوجود وہ آب و ہوا سے پیدا ہونے والی آفات کا شکار ہے۔ دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل نے ٹیکنالوجی باالخصوص مصنوعی ذہانت (AI) میں نوجوانوں کی تعلیم کیلئے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان کو دولت مشترکہ کے AI کنسورشیم میں شامل ہونے کی دعوت دی جو پاکستانی نوجوانوں کو AI میں تربیت دینے میں مدد کرے گی۔

یورپ سے سے مزید